Exclusive Reports

ایف بی آر کے آڈٹ سسٹم سے مطمئن نہیں ،چیئرمین ایف بی آر

کراچی(اسٹاف رپورٹر)چیئرمین ایف بی آر نے جاری ٹیکس آڈٹ سسٹم پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کراچی چیمبر آف کامرس سے آڈٹ پیرامیٹرز اور متعلقہ سفارشات طلب کر لی ہیں۔ منگل کو کراچی چیمبر آف کامرس میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ وہ ایف بی آر کے آڈٹ سسٹم سے مطمئن نہیں ہیں اور اس میں بہتری لانے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محصولات میں ہونے والے اضافے کا کریڈٹ تاجربرادری خود لیں۔ 700 اشیاءپر ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کو متنازعہ بنایا گیا ہے حالانکہ پہلے سے ہی 411 ریگولیٹری ڈیوٹی عائد تھی جس میں 289 اشیاءکو مزید شامل کیا گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کا فیصلہ وفاقی حکومت کا تھا جس کے ذریعے درآمدات کے بڑھتے ہوئے حجم کی حوصلہ شکنی کرنا تھی۔ انہوں نے ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ میں بعض تینیکی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ بعض اہم صنعتی خام مال اور کچھ دیگراشیائے ضروریہ پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کی غلطی کی گئی جنہیں درست کر نے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابل ٹیکس آمدن کے حامل متعدد لوگ ٹیکس چور ہیں رواں سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران ڈومیسٹک سیلز ٹیکس کی نمو 19 فیصد رہی ہے جو اگلے سال میں انکم ٹیکس کی نمو کا باعث بنے گا۔ رواں سال ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں 26فیصد کا اضافی ہوا ہے پچھلے سال 7 لاکھ 41 ہزار انکم ٹیکس ریٹرن جمع ہوئے جو رواں سال بڑھکر 10 لاکھ 76 ہزار ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات اور تاجر برادری کی کوششوں سے گزشتہ 5 ماہ میں ملکی برآمدات میں خاطر خواہ اضافی ہوا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں طارق پاشا نے کہا کہ ایف بی آر بلیک لسٹ اور مسترد شدہ ایسے ریفنڈ کلیمز جنکی آرپی اوز نہیں جاری ہوئے ہیں کی متعلقہ ایسوسی ایشن سے تصدیق وسفارش پر ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کہا گیا تھا کہ کراچی چیمبر والے ناراض ہیں اکیلے نہ جانا لیکن چیمبر کی ایف بی آر سے ناراضگی ختم کرنے کے لیے اکیلے آیا ہوں اب مثبت رابطے بحال ہوگئے ہیں باہمی مشاورت و اعتماد کے ساتھ مسائل کی نشاندھی اور انہیں حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کراچی چیمبر سے کہا کہ وہ طویل تجاویز کے بجائے صرف چند اور اہم نوعیت کے مسائل پر مبنی تجاویز مرتب کرکے پیش کریں تاکہ ان مسائل پر سنجیدگی سے غور کرکے انہیں بجٹ سازی میں استعمال کیا جاسکے۔ایف بی آر میں ہر ٹیکس دھندہ کو عزت وقدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے لہزا یہ تاثر غلط ہے کہ ایف بی آر میں کراچی سے تعلق رکھنے والے تاجروں سے امتیازی سلوک روا رکھنے کے احکام دیے گئے ہیں۔ اس موقع پر کراچی چیمبر کے صدر مفسر عطا ملک زبیر موتی والا ہارون فاروقی ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button