Eham Khabar

روپے کی قدرمیں کمی کے باعث درآمدی کنسائمنٹس کی لاگت بڑھ گئی ہے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)تاجربرادری نے روپے کی قدر میں تسلسل سے کمی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی ویلیوایشن نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ سے قبل ہی مہنگائی کے طوفان کا سبب بن جائے گا اور رمضان المبارک میں مہنگائی عوام کی کمر توڑکررکھ دیگی، آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے کہا ہے کہ ڈی ویلیوایشن کی وجہ سے نئے درآمدی کنسائنمنٹ کی لاگت بڑھ گئی ہے جسکی بنیادپردرآمدی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 10سے 25فیصد تک کا اضافہ ہوجائے گا،ان اشیائے ضروریہ میں میں بچوں کا خشک دودھ،ریڈی میڈ گارمنٹس، کراکری، الیکٹرانکس کی مصنوعات، کھلونے، گھڑیاں، پرفیومز، ڈیکوریشن کا سامان، لکڑی، اسٹیل، ادویات، سیلولر فونز، کیمیکلز، جڑی بوٹیاں، آلات، خام مال، مشینری، موٹر وہیکلز، درسی کتابیں، رسائل، میک اپ کا سامان، درآمدی ٹائلز، چشموں کے فریم اور ضروریات کی دیگر اشیاءشامل ہیں، انہوں نے کہاکہ حکومت نے ڈالر کے سرکش گھوڑے کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں، حکمران ڈالر کی قدر کم کرنے کی تدابیر کے بجائے عوام کو مہنگائی کے منجھدار میں ڈوبتا چھوڑ کر فرار کی راہ اختیار کررہے ہیں، حکومتی ذمے داران مسائل کا حل نکالنے کے بجائے ایک دوسرے کو موجودہ حالات کا ذمے دار قرار دے رہے ہیں، تاجروں نے کہا کہ حکمران ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں اور ملک کی معاشی مشکلات کے خاتمے کا انحصار سی پیک منصوبے پر کیا جارہا ہے، تاجروں نے مزید قرضوں کے حصول اور قومی اداروں کی فروخت کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی اثاثوں کی فروخت مشکلات کے خاتمے کا مستقل حل نہیں ہے، تاجروں نے تجویز پیش کی ہے کہ درآمدات کے سیلاب کو ہنگامی بنیادوں پر روکنا ہوگا، ترسیلِ زر کی جامع اور مو¿ثر پالیسی مرتب کرنی ہوگی، مقامی صنعت و تجارت کے فروغ کی مثبت کوششیں ، ٹیکس نظام منصفانہ، آسان اور تاجر دوست بناکر محصولات میں اضافہ ممکن ہے،تاجروں نے یہ بھی کہا ہے کہ ملکی معاشی و اقتصادی فیصلے براہِ راست سود خور مالیاتی اداروں کے ہاتھ میں نظر آرہے ہیں، عالمی مالیاتی اداروں کو ملک کی معاشی اصلاحات کے بجائے صرف اپنے قرض کی قسط اور سود سے مطلب ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button