Eham Khabar

کسٹمزانٹیلی جنس افسران کے درمیان چوری کے الزامات کی جنگ، شراب کے چورنہ ملنے پر کچرے کی چوری پر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آ ف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن میں اعلیٰ افسران اورکسٹمزانٹیلی جنس آفیسرواہلکاروں نے ایک دوسرے پرچوری کے الزامات لگاناشروع کردیئے ہیںجس کے نتیجے میں ایک دوسرے کے خلاف چوری مقدمات درج کرانے کا سلسلہ شروع ہوگیاہے ۔واضح رہے کہ گذشتہ دنوں ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کراچی کے آفس سے لاکھوں روپے کی شراب چوری ہونے پر نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج ہواتھا جس کی تحقیقات چل رہیں تھیں تاہم شراب کی چوری میں ملوث ملزمان کا سراغ لگانے میں ناکامی پر ڈپٹی ڈائریکٹرہیڈکواٹراینڈایڈمن کی ہدایات پر آفس جلنے پر جمع ہونے والے کچرے کی چوری کے الزام میںافسران و اہلکاروں کے خلاف ٹیپوسلطان تھانے میں مقدمہ درج کیاگیاہے ۔واضح رہے کہ ایک سال قبل کسٹمزانٹیلی جنس کراچی کے دفترمیں آگ لگنے سے پوراآفس چل کرخاکسترہوگیاتھاآگ سے آفس میں لگی ہرچیزتباہ ہوگئی تھی جس کے بعد آفس کی تزئین وآرائش کی گئی اورخاکسترہونے سامان کچراہونے کے باعث باہرڈال دیاگیاتھاجیسے صفائی کی غرض سے افسران کی مرضی کے بعد فروخت کیاگیا ۔ایف آئی آرمیں کہاگیاہے کہ سیکورٹی آفیسراورگیٹ پر تعینات اہلکاروں نے ایئرکنڈیشنرز،الماریاں،سولرپلیٹس،اسٹیل شیٹس، فوٹو کاپی مشین اوردیگرسامان چوری کی گئی ہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ شراب کی چوری سے قبل کسٹمزانٹیلی جنس افسران نے جلے ہوئے سامان کے چوری ہونے کی کوئی بھی تحقیقات نہیں کیں لیکن اب ایک دم سے افسران واہلکاروں پر چوری کا الزام عائد کردیاہے جوکہ ایک سوالیہ نشان ہے۔ متاثرہ اہلکارسے رابطہ کیاگیاتواس نے بتایاکہ افسران کی جانب سے سیکورٹی انچارج کو شراب کی چوری میںملوث کرنے پر زوردیاجارہاتھا لیکن ہم نے سیکورٹی انچارج کوشراب کی چوری میں ملوث کرنے سے انکارکیاتوہمارے خلاف کچرے کی چوری کا مقدمہ درج کروادیاگیا۔متاثرہ اہلکار نے بتایاکہ ،آفس کی تزئین وآرائش پر کروڑوں روپے خرچ کئے گئے لیکن سیکورٹی کے لئے 80ہزارکے کیمروں کا انتظام نہیں کیاگیاجس کے باعث شراب کی چوری کا واقعہ پیش آیا ایف بی آرسے آفس کی تزئین وآرائش کے لئے فنڈفراہم کئے گئے لیکن آفس کی تزئین وآرائش کی ادائیگیاں اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن اوردیگرشعبوں کی جانب سے کی گئی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button