Eham Khabar

بانڈڈویئرہاﺅس سے کروڑوں روپے کے اسٹیل بارغائب

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ حیدرآبادنے بانڈڈویئرہاؤس سے کروڑوں روپے مالیت کے اسٹیل بارکی چوری کوبے نقاب کرتے ہوئے ملزمان میں شامل میسرز حفاظ سیملیس پائپ انڈسٹریزلمیٹڈکے مالک حفیظ عبدالماجد،چیف فنانس آفیسراورایڈمن آفیسرلیاقت علی کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔ذرائع کے مطابق محکمہ کسٹمزنے پرال کے ڈیٹاسے اس امرکی نشاندہی کی کہ میسرز حفاظ سملیس پائپ انڈسٹریزلمیٹڈکی جانب سے کاربن اسٹیل سیملیس لائن پائپ کے دوکنسائمنٹس درآمدکئے گئے اوران کنسائمنٹس کو حفاظ سیملیس پائپ انڈسٹریز لمیٹڈ نے اپنے ہی قائم کردہ براء پرائیوٹ بانڈڈ ویئر ہاؤس (لائسنس نمبر 42/84) میں رکھا گیا اور وقتا فوقتا بانڈڈ ویئر ہاؤس سے غیر قانونی طور پر غائب کرکے مارکیٹ میںفروخت کیاگیا۔ ذرائع نے بتایاکہ محکمہ کسٹمز نے مختلف شکایات پر بانڈڈ ویئرہاؤس کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا گیا تاہم محکمہ کسٹمزکی جانب سے اسسٹنٹ اور ڈپٹی کلکٹر پر مشتمل ٹیم نے میسرز حفاظ سیملیس پائپ انڈسٹریز لمیٹڈکی جانب سے نوری آباد میں قائم گودام کا سالانہ آڈٹ کیا جس کے لئے پرال سے مذکورہ کمپنی کی جانب سے درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس کا ڈیٹاحاصل کیا گیا جس سے اس امرکی تصدیق ہوئی کہ میسرز حفاظ سیملیس پائپ انڈسٹریز لمیٹڈ کی جانب سے 14 فروری 2019 کو 3 کروڑ 70 لاکھ مالیت کے926 عدداسٹیل بار درآمدکئے گئے جس پر 1 کروڑ 66 لاکھ 75 ہزار 229 روپے مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزجبکہ دوسراکنسائمنٹ 20فروری2019 کو3 کروڑ مالیت کا درآمدکیاگیاجس پر 1کروڑ33لاکھ85ہزار469روپے مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی کے بغیراپنے ہی قائم کردہ پرائیوٹ بانڈڈویئرہاؤس میں رکھ دیاگیاجبکہ تیسراکنسائمنٹ 13جولائی2020کو 8کروڑ25لاکھ 53ہزارمالیت کے 1693اسٹیل باردرآمدکرکے بانڈڈویئرہاؤس میں رکھے گئے اوربعدازاں مذکورہ کمپنی کی جانب سے ایکس بانڈکی جی ڈی فائل کئے بغیرغیرقانونی طورپر غائب کردیئے گئے۔ ذرائع نے بتایاکہ بانڈڈویئرہاؤس کے آڈٹ کے دوران اس امرکی نشاندہی ہوئی کہ میسرز حفاظ سیملیس پائپ انڈسٹریزلمیٹڈکی جانب بانڈڈ ویئرہاؤس میں رکھے گئے 3068عدد اسٹیل بارمیں سے 2334اسٹیل ایکس بانڈکی جی ڈی فائل کئے بغیرغیرقانونی طورپر غائب کرکے قومی خزانے کو مجموعی طورپر6کروڑ17لاکھ75ہزار روپے مالیت کا نقصان پہنچایاگیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button