Anti-Smuggling

پورٹ قاسم کلکٹریٹ،ٹی پی کنسائمنٹ سے چھالیہ اسمگل کرنے کی کوشش

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کسٹمزپورٹ قاسم کے کلکٹریٹ انٹیلی جینس یونٹ نے پلاسٹک پی ایم سی کی آڑ میں 50 میٹرک ٹن چھالیہ اسمگل کرنے کی ایک اور کوشش ناکام بنادی ہے، کلکٹرکسٹمزپورٹ قاسم چوہدری محمد جاوید نے بتایا کہ درآمدکنندہ کمپنی میسرز مناکو انٹرنیشنل کے نام پر دو کنٹینرزعمان سے منگوائے گئے جس میںمحکمہ کسٹمز سے کلیئرنس کے لیے داخل کردہ گڈزڈیکلریشن میں پلاسٹک پی ایم سی ظاہر کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ کلکٹریٹ کے انٹیلی جینس یونٹ کو پہلے ہی مزکورہ کنسائمنٹس کی خفیہ ذرائع سے یہ اطلاع موصول ہوگئی تھی کہ مزکورہ کنسائمنٹس مشکوک ہیں جنکی جانچ پڑتال ضروری ہے، کلکٹرکسٹمز نے ایڈیشنل کلکٹریاسین مرتضیٰ اور ڈپٹی کلکٹرسلمان افضل کی سربراہی میں پرنسپل اپریزرسیدشاہدحسین رضوی ، اپریزرزنورالٰہی خان اور انورزیب پرمشتمل ایک ٹیم تشکیل دی جنہوں نے موصولہ اطلاع کی بنیاد پر ان دومشکوک کنٹینرز کی نقل وحمل کی نگرانی کی اورپورٹ قاسم پران کنٹینرز کے لنگرانداز ہوتے ہی دیگر درآمدی کھیپوں کے ساتھ اس مشکوک کھیپ کی خصوصی چھان بین کی گئی تو کسٹمزایگزامنیشن کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ درآمدکنندہ کمپنی نے مس ڈیکلریشن کرتے ہوئے ملک میں چھالیہ اسمگل کرنے کی کوشش کی ہے اور 15 کروڑ روپے مالیت کی50 میٹرک چھالیہ کنسائمنٹ سے برآمد کیا گیا جوعمان سے بک کرایاگیا تھا، کسٹمزحکام کی چھان بین اورجانچ پڑتال کے دوران معلوم ہوا کہ میسرزمناکوانٹرنیشنل کے نام پر پریم نگر ڈرائی پورٹ لاہورسے کلیئرنس حاصل کرنے کے لیے دو کنٹینرز پرمشتمل اس مشکوک کنسائنمنٹ کو درآمدکیا گیا ہے حالانکہ گڈز ڈیکلریشن میں درآمدکنندہ نے 50 میٹرک ٹن پلاسٹک پی ایم سی ظاہر کیاتھا،کسٹمز حکام نے مقدمہ درج کرتے ہوئے کنسائنمٹ مزید تحقیقات کے لیے ضبط کرلیاہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button