Exclusive Reports

محکمہ کسٹمزنے سفارتخانوں کے درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس روک دی

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سفارتخانوں کی جانب درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس کی کلیئرنس میںبڑھتی ہوئی بدعنوانیوں کے پیش نظرمحکمہ کسٹمزنے ڈپلومیٹک کارگوکی کلیئرنس کے لئے وزارت خارجہ کے ایگزمشن (Exemption)سر ٹیفکیٹ کی فراہمی کولازمی قراردیتے ہوئے کنسائمنٹس کی کلیئرنس روک دی جبکہ اس سے قبل سفارتخانوںکے کنسائمنٹس کی کلیئرنس سرٹیفکیٹ کے بغیرکی جارہی تھی یہاں یہ امرقابل ذکرہے کہ محکمہ کسٹمزکے پاس ایساکوئی سسٹم نہیں ہے جو کہ وزارت خارجہ کی جانب سے فراہم کے جانے والے سر ٹیفکیٹ کی تصدیق کرسکے یہی وجہ ہے کہ سفارتخانوں کے لئے درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس میںبدعنوانیوں کو سلسلہ بڑھ گیاہے،ذرائع نے بتایاکہ محکمہ کسٹمزکی جانب سے دوسفارتخانوں کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس روکی گئی ہے جس میں ایک خلیجی ریاست اوردوسراپاکستان کے پڑوسی ملک کا سفارتخانہ ہے ،دونوں سفارتخانوں میں تعینات اسٹاف کی جانب سے مہنگی ترین گاڑیاں درآمدکی گئی ہیں جبکہ اسٹاف کی تنخواہ دوسے ڈھائی ہزارڈالر ہے جس پر محکمہ کسٹمزنے شک کی بناپر کنسائمنٹس روک کراس کے ایگزمشن سر ٹیفکیٹ کی وزارت خارجہ کے دفترسے جانچ پڑتال کی تووزارت خارجہ نے جواب میںکہاکہ ایگزمشن سر ٹیفکیٹ کا اجراءان کی دفترسے نہیں کیاگیا،ذرائع نے بتایاکہ ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ کی جانب سے مزیدتفتیش کی جارہی ہے تاکہ اصل مجرموں تک پہنچاجاسکے ۔ ،تاہم اس سلسلے میںماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ کی جانب سے فیڈرل بورڈآف ریونیو کوایک مکتوب ارسال کیاگیاہے جس میں کہاگیاہے کہ سفارتخانوں کے لئے درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے لئے فراہم کئے جانے والے ایگزمشن (Exemption) سر ٹیفکیٹ کے لئے وزات خارجہ کو آن لائن کی سہولت دی جائے جس کے لئے وزات خارجہ کو ویبوک کی آئی ڈی دی جائے اورانہیں اس بات کا پابندبنایاجائے کہ ایگزمشن (Exemption) سر ٹیفکیٹ آن لائن فراہم کئے جائیں جس سے نہ صرف کنسائمنٹس کی کلیئرنس تیزہوسکے بلکہ ایگزمشن سر ٹیفکیٹ کے غلط استعمال کو بھی روکاجاسکے کیونکہ محکمہ کسٹمزکو یہ اتھارٹی نہیں ہے کہ وہ وزارت خارجہ کی جانب سے فراہم کے جانے والے سر ٹیفکیٹ کی تصدیق کرسکے ۔واضح رہے کہ گذشتہ دنوں پریونٹیو کلکٹریٹ نے سفارت خانے کے کنسائمنٹ سے کروڑوں روپے مالیت اشیاءکی اسمگلنگ برآمدکیں تھیں تاہم اس واقعہ کے بعد ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ نے دوسفارت خانوں کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس روکتے ہوئے وزارت خارجہ کے ایگزمشن (Exemption) سر ٹیفکیٹ کی فراہمی کو لازمی قراردیدیاہے۔ذرائع نے بتایاکہ پاکستان میں سالانہ10ہزارسے زائدڈپلومیٹ کارگوکی کلیئرنس ہوتی ہے جس کی کلیئرنس وزارت خارجہ کا ایگزمشن (Exemption)سر ٹیفکیٹ کے بغیرکی جارہی ہے۔ذرائع نے بتایاکہ سفارتخانوں میں تعینات ملازمین کو اپنے ملک سے 20فٹ کا ایک کنٹینرزمنگلوانے کی اجازت ہوتی ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button