Anti-Smuggling

ارباب اختیارٹرانسپورٹرکی ہڑتال کے خاتمہ کے لئے دلچسپی ظاہرنہیں کررہے ،یحییٰ محمد

کراچی (اسٹاف رپورٹر) گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے باعث درآمدی وبرآمدی مصنوعات کی بروقت ترسیل میں غیر ضروری تاخیر درآمدوبرآمد کنندگان کو شدیدمشکلات کا سامناکرناپڑرہاہے تاہم ہڑتال کی وجہ سے ٹریڈرزکو ڈیمرج وڈیٹینشن کی مدمیں کروڑوں روپے مالیت کی اضافی ادائیگیاں کرناپڑرہی گی جبکہ قومی خزانے کو بھی بھاری نقصان کاسامناکرناپڑرہاہے۔اس ضمن میں کراچی کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن کی صدریحییٰ محمدسے رابطہ کیاگیاتوانھوں نے بتایاکہ کراچی کے تینوں کلکٹریٹس سے روزانہ دوہزارکنٹینرکی ترسیل ہوتی ہے جس میں پانچ سودرآمدی کنٹینراور1500برآمدی کنٹینرزشامل ہیں۔انہوں نے بتایاکہ ٹرانسپورٹرکی ہڑتال پانچوں روزمیں داخل ہوگئی ہے لیکن ارباب اختیارکی جانب سے اس کے خاتمہ کے لئے دلچسپی ظاہرنہیں کی جارہی ۔انہوں نے مزیدبتایاکہ ٹرانسپورٹرکی ہڑتال فوری طورپر ختم نہ کروایا گیا تو درآمد وبرآمدکنندگان کو شپنگ کمپنیوں اورٹرمینل کوکروڑوں روپے کے اضافی چارجزاداکرناپڑیں گے ۔انہوں نے بتایاکہ شپنگ کمپنیاں سات یوم کے بعدڈیٹینشن کی مدمیں 100ڈالر فی کنٹینرزوصول کرتی ہیں ایسی طرح ٹرمینل انتظامیہ بھی ڈیمرج کی مدمیں 1800 روپے فی کنٹینرزروزانہ وصول کرتی ہیں تاہم ہڑتال طویل ہونے پردرآمدوبرآمدکنندگان کو شپنگ کمپنیوں اورٹرمینل کو روزانہ کی بنیادپر80کروڑروپے کے اضافی ادائیگیاں کرناپڑیں گی جس ے کاروباری لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوجائے گا۔انہوں نے مزید بتایاکہ شپنگ کمپنیاں اورٹرمینل ڈالر کی صورت میں ڈیمرج وڈیٹنشن وصول کرتے ہیں اوروصول کئے جانے والے ڈیمرج وڈیٹیشن بیرون ملک قائم اپنے ہیڈآفس منتقل کئے جاتے ہیں جس سے پاکستان سے بھاری مقدارمیں زرمبادلہ بیرون ملک منتقل کرکیاجارہاہے ۔انہوں نے کہاکہ ٹریڈرزسے کسی قسم کا کوئی تعاون نہیں کرتی جبکہ حکومت کی جانب سے ٹریڈکے لئے کئے گئے اچھے اقدامات کے خلاف ٹرمینل اورشپنگ کمپنیاں عدالت سے حکم امتناعہ حاصل کرلیتی ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ ہڑتال سے صنعتی و کاروباری سرگرمیاں محدود ہونے کے باعث ایکسپورٹ سیکٹر کو بھاری مالی نقصان سمیت عالمی مارکیٹ میں ملکی ساکھ بھی متاثر ہو رہی ہے لہٰذاحکومت گڈز ٹرانسپورٹ کے مسائل کے حل کیلئے فوری اقدامات یقینی بنائے تاکہ ٹریڈکو مزید نقصان سے بچایاجاسکے۔انہوں نے کہاکہ ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے اربوں روپے مالیت کے برآمدی آرڈرز کی منسوخی کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔انہوں نے گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کو معیشت کیلئے انتہائی نقصان دہ قرار د یتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے جہاں برآمدکنندگان کومشکلات درپیش ۱ٓرہی ہیں وہیں ملک بھی قیمتی زرمبادلہ سے محروم ہو رہا ہے کیونکہ ہڑتال کے باعث برآمدی مصنوعات کی بندرگاہ تک رسائی ممکن نہیں رہی اور بحری راستے سے بھی برآمدات کی ترسیل معطل ہو چکی ہے۔انہوں نے ارباب اختیار کی طرف سے ٹرانسپورٹر ز کی ہڑتال کے خاتمے میں عدم دلچسپی کو معیشت کیلئے انتہائی نقصان دہ قرار دیا۔انہوں نے بتایا کہ بندرگاہ سے درآمدی مال کی کلیئرنس میں تاخیر سے درآمد کنندگان کو اضافی ادائیگیاں کرنا پڑیں گی جبکہ خام مال کی عدم دستیابی سے مینوفیکچرنگ کا نظام بھی شدید متاثر ہورہا ہے جو کہ بھاری مالی نقصان کا باعث بنے گا۔ یحییٰ محمدنے متعلقہ حکام سے ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے معاملے پر فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے اسکے خاتمے کا مطالبہ کیا تاکہ برآمدی سامان کی بروقت ترسیل ممکن ہو اور تجارت کا نقصان نہ ہو۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button