ڈمپرکے ذریعے چھالیہ کی اسمگلنگ کی کوشش
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کراچی نے ڈمپرکے ذریعے کی جانے والی چھالیہ کی اسمگلنگ کو ناکام بنائے ہوئے ملزمان میں شامل عبدالباسط شاہ،حاجی نصیرالدین اورجاوید خان کے خلاف مقدمہ درج کیاہے جبکہ ڈمپرسے برآمدہونے والی چھالیہ ضبط کرلی ہے کسٹمزانٹیلی جنس کی جانب سے پکڑی جانے والی چھالیہ ہمدردپر قائم محکمہ کسٹمزکی چیک پوسٹ سے گزری تھی لیکن اس چیک پوسٹ پرتعینات انفورسمنٹ کلکٹریٹ کے افسران نے اسمگل چھالیہ کو روکنے کے بجائے جانے دیا۔تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹرڈائریکٹر میاں مسعودکو خفیہ اطلاع ملی کہ بلوچستان سے کراچی مضرصحت چھالیہ کی اسمگلنگ کی جارہی ہے جس پر ڈائریکٹرمیاں مسعودنے ایڈیشنل ڈائریکٹرافضل وٹوکی سربراہی میں ڈپٹی ڈائریکٹرآدرش جمالی ،سپرنٹنڈنٹ ضیاءمعین ،محمدعابد اوردیگرافسران اہلکاروں پر مشتمل ٹیم نے بلوچستان سے آنے والی گاڑیوں کی سخت نگرانی شروع کی تاہم اس دوران بلوچستان سے آنے والے ایک ڈمپر کوروک کراس کی تلاشی لی گئی توڈمپر میں موجودپتھروں کے نیچے چھالیہ کے410بیگ برآمدہوئے جن میں چارٹن سے زائد چھالیہ پائی گئی جس کی مالیت ایک کروڑ36لاکھ بتائی گئی ہے جبکہ اسمگلنگ میں استعمال ہونے والے ڈمپر کی مالیت تین کروڑبتائی گئی ہے۔ذرائع نے بتایاکہ بلوچستان سے آنے والی اسمگل چھالیہ کراچی میںکورنگی، نادرن بائی پاس،سراب گوٹھ،،نوری آباد،بابرمارکیٹ،ظفرگودام،ولی گودام ،مہران ٹاﺅن،ملیراورحب میں قائم گوداموںمیں منتقل کی جانی تھی ، ابتدائی تفتیش میں گرفتارملزم ڈرائیورنے بتایاکہ منیجرجاوید انہیں چھالیہ کے تمام تردستاویزات فراہم کرتاہے جبکہ بلوچستان سے لائی جانے والی چھالیہ کراچی میں حاجی دواﺅ،دوست محمد،گل بدین ،نقیب ،اختر،رفعی اللہ ،انصرگل، جسیم،عطا محمد،خلیل آغااوربشیرکھوکھرکے مذکورہ گوداموں منتقل کی جانی تھی۔