کسٹمزانٹیلی جنس، سولرپینل کی درآمدپر88کروڑکی منی لانڈرنگ بے نقاب

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کراچی نے سولرپینل کی درآمدپر 88کروڑروپے مالیت کی منی لانڈرنگ کو بے نقاب کرتے میسرزڈیلٹاٹریڈنگ کمپنی اورمیسرزسحرانٹرنیشنل کے خلاف دوالگ الگ مقدمات درج کرکے قانونی کارروائی شروع کردی ہے،تفصیلات کے مطابق میسرزڈیلٹاٹریڈنگ کمپنی اورمیسرزسحرانٹرنیشنل نے 2018تا2023کے دوران چائناسے سولرکے176کنسائمنٹس درآمدکئے جس میں درآمدی ویلیوزیادہ ظاہرکرکے 88 کروڑ مالیت کی رقم حوالے ہنڈی کے ذریعے غیرقانونی طورپر دبئی منتقل کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔کسٹمزانٹیلی جنس کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آرمیں کہاگیاہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی نے بدعنوانی کا الزام عائد کرکے پہلے ہی مذکورہ دونوں کمپنی کے خلاف مقدمات درج کئے تھے جبکہ ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس نے تحقیقات کادائرہ بڑھاتے ہوئے سولرپینل کے مذکورہ درآمدکنندگان کے خلاف منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمات درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے ماررہے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ آرٹی اوکے ریکارڈسے اس امرکی بھی نشاندہی ہوئی ہے کہ میسرزڈیلٹاٹریڈنگ کمپنی جنوری 2020میں اورمیسرزسحرانٹرنیشنل فروری2012میں بلیک لسٹ کی جاچکی ہے لیکن اس کے باوجود مذکورہ دونوں کمپنیوں کی جانب سے سولر پینل کی درآمدکرکے کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی ۔ درآمد کنندگان کے سیلز ٹیکس ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی گئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ درآمد کنندگان ریٹرن فائل نہیں کر رہے، اس طرح درآمد کنندگان دھوکہ دہی سے سولر پینلز کی درآمدات اور اس کے بعد فروخت کو چھپا رہے ہیں جبکہ کسٹمز کے اعداد و شمار سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ سولر پینل چین سے درآمد کیے گئے لیکن 88کروڑمالیت کی درآمدی ترسیلات دبئی منتقل کئے گئے۔ذرائع نے بتایاکہ سولرپینل کے کنسائمنٹس کلیئرکرنے والے کسٹمزآفیسرزکی چھان بین کی جارہی ہے اورملوث کسٹمزافسران کو شامل تفتیش کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کرکے سزادی جائے گی۔