Exclusive Reports

کسٹمز ٹربیونل نے سیلانی اینڈ سیلانی کے خلاف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیدیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کسٹم اپلیٹ ٹربیونل کراچی نے میسرز سیلانی اینڈ سیلانی کے خلاف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے جاری کردہ آرڈر ان اوریجنل کو مسترد کردیا۔ تفصیلات کے مطابق سیلانی اینڈ سیلانی نے برازیل سے بلیک پیپر (کالی مرچ) کے تین کنسائمنٹس منگوائے اور مطلوبہ ڈیوٹی اور ٹیکسز ادا کردیئے± البتہ جی ڈی فائل کرنے کے بعد کلیئرنس کلکٹریٹ نے ویلیوایشن پر اعتراض اٹھایا تو امپورٹر نے سیکشن 25 آف کسٹمز ایکٹ 1969 کے تحت درخواست دائر کردی جس کی پیروی ایڈووکیٹ عبیداﷲ مرزا نے کی۔ ڈائریکٹریٹ جنرل ویلیوایشن نے امپورٹر کو عبوری کلیئرنس کی اجازت دے دی۔ ایم سی سی ایسٹ کے ڈپٹی کلکٹر نے ان کنسائمنٹ کو 5 دسمبر 2018ءمیں عبوری کلیئرنس کی اجازت دی جبکہ اس سے تعلق رکھنے والی ویلیوایشن رولنگ 8 جنوری 2019ءکو جاری ہوئی۔ اس کے بعد پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کے ڈائریکٹریٹ نے اس امپورٹر کے خلاف کنٹراونشن رپورٹ بنائے جس میں کہا گیا کہ اس کنسائمنٹ کی اسسمنٹ ویلیوایشن رولنگ 1047/2017 کے تحت ہونی چاہئے تھی۔ اس پر ایڈجیوڈیکشن نے درآمد کنندہ کے دلائل کو نظر انداز کرتے ہوئے اس کے خلاف آرڈر جاری کردیا اور الزام لگایا کہ امپورٹر نے 67 لاکھ سے زائد کی ٹیکس وری کی ہے۔ جبکہ امپورٹر پر 7 لاکھ کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ امپورٹر نے اس فیصلے کے تحت ٹربیونل میں درخواست دائر کی۔ ٹربیونل نے آرڈر میں لکھا کہ اس میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ ONO غلط اندازوں پر جاری کیا گیا۔ ٹربیونل کا کہنا ہے کہ امپورٹر نے کوئی مس ڈیکلریشن نہیں کی کیونکہ کنسائمنٹ عبوری طور پر ریلیز کیا گیا تھا۔ جبکہ اس کیس میں جو سیکشن لگائے گئے ہیں ان کا تعلق مس ڈیکلریشن یا ٹیکس چوری سے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button