Anti-Smuggling

کوئٹہ کلکٹریٹ نے رواں مالی سال میں 12ارب سے زائد کی اسمگل اشیاءضبط کیں۔

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ کوئٹہ نے مالی سال 2020-21کے دوران مجموعی طورپر12ارب روپے سے زائد مالیت کی اسمگل اشیاءقبضے میں لیںجس 1500اسمگل گاڑیاں،42لاکھ لیٹرایرانی ڈیزل،26 کروڑ کا گٹکا، 7 کروڑ کی ادویات، 13 کروڑ کا الیکٹرونکس کا سامان ، 16 کروڑ کا سکریپ ، کمبل اور کارپٹ ، 108 بلین جبکہ 1676 میٹرک ٹن ممنوعہ اشیاء70 ہزار ٹائر ، 574 میٹرک ٹن کپڑا، 30 کروڑ کے آٹو پارٹس قبضے میں لئے جبکہ مالی سال 2020-21کے دوران 1137 ارب روپے کا سامان نیلام کیا گیاانو خیالات کا اظہارکلکٹرکوئٹہ عرفان جاوید نے افسران ودیگرعملے کو بہترکارکردگی پر شیلڈزدینے کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرکلکٹرکوئٹہ عرفان جاوید نے بتایاکہ بلوچستان کے طول و ارض میں کسٹم کی چیک پوسٹوں، ویئر ہاﺅسز اور عملے کی رہائش کے لئے انفراسٹرکچر کے قیام کے لئے حکومت سے 1 ارب 16 کروڑ روپے کے فنڈز مانگے گئے تھے جس میں سے 94 کروڑ روپے ریلیز کردیئے گئے ہیںجس سے آئندہ ماہ تعمیراتی کام کا آغاز کردیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ چیک پوسٹوں کے قیام کے لئے 11,11 ایکڑ اراضی حاصل کی گئی ہے۔ اس موقع پر ایڈیشنل کلکٹر یاسر کلہواڑ ، ڈپٹی کلکٹر اکبر جان گنڈا پور اسسٹنٹ کلکٹر عمیر خان، چیف اکاو¿نٹس آفیسر کاظم علی، سپرنٹنڈنٹ طارق سلطان، انسپکٹرز ، احمد نواز زہری، جمیل کاکڑ، انور درانی، شہزاد اختر ، پی آر او کسٹم ڈاکٹر عطابڑیچ ، کسٹمز ہاوس آفیسر احد درانی ، عیسی خان، اسفیند یار، نصیر شاہین، عارف دوتانی، میر علی، سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ کلکٹر کسٹم عرفان جاوید نے بتایا کہ ہم نے محکمہ کی بہتری کو ممکن بنانے کے لئے اپنی ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے انفراسٹریکچر کے منصوبے پر کام کیا ہے او رمحکمے کو باعزت طور پر بلوچستان میں نظر آنے کے لئے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں جس کی وجہ سے اس سال حکومت سے فنڈز حاصل کئے ہیںجبکہ انفراسٹریکچر کی بہتری کے لئے 1 ارب 16کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا جس میں سے 94 کروڑ روپے ریلیز کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے اور صوبے کے مختلف علاقوں مانی خواہ قمر الدین کاریز، بادینی کے مقامات پر 8 کروڑ روپے مالیت سے زمین حاصل کی ہے جہاں پر دفاتر ، چیک پوسٹ ، ویئر ہاﺅس اور عملے کی رہائش کے لئے کمرے تعمیر ہوںگے۔ ہم نے 44 ایکڑ زمین حاصل کی ہے اس کے لئے زیارت کراس پر بھی بہترین ویئر ہاﺅس کی تعمیر کو ممکن بنایا جائے گاجس پر 84 کروڑ 50 لاکھ روپے خرچ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ بہتر طور پر چیک پوسٹ ، ویئر ہاﺅس اور رہائشی علاقوں کی ڈیزائننگ کی جائے تاکہ عملے کے دفاتر اور آفیسران کی رہائش کا بندوبست ہوسکے۔ ان عمارتوں کے لئے اراضی حاصل کرلی گئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button