Exclusive Reports

کلیئرنس کے بعد اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کی ریکوری غیرقانونی قرار،کسٹمزاپیلٹ ٹربیونل کا فیصلہ

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کسٹمزاپیلٹ ٹربیونل نے ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ کی 18ماہ بعد اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کی ریکوری کو غیرقانونی قراردیتے ہوئے درآمدکنندہ میسرزریڈئم سلک فیکٹری کے حق میں فیصلہ دیدیا۔محکمہ کسٹمزکی جانب سے 18ماہ بعد اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کی ڈیمانڈپر مذکورہ درآمدکنندہ کی جانب سے اپیل دائرکی گئی جس کی پیروی میسرزندیم اینڈکمپنی کے ایڈوکیٹ عبیداللہ مرازکی جانب سے کی گئی ۔کسٹمزاپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کے مطابق درآمدی کنسائمنٹ کلیئرہونے کے بعد ڈیمانڈآرڈرجاری نہیں کیاجا سکتا،لہٰذامحکمہ کسٹمزکی جانب سے 26جون2020کوجاری کئے جانے والے ڈیمانڈنوٹس خارج کیاجاتاہے۔تفصیلات کے مطابق درآمدکنندہ میسرزریڈئم سلک فیکٹری کراچی نے کسٹمزحکام کی جانب سے کی جانے والی کارروائی کے خلاف اپیل دائرکی تھی، اس اپیل کے مطابق درآمدکنندہ نے پولیسٹریارن کے18کنسائمنٹس چائنا اورملائشیاسے درآمدکئے ان کنسائمنٹس کی گڈزڈیکلریشن اپریزمنٹ ایسٹ کے کمپیوٹرائزسسٹم میں فائل کی گئی اورگڈزڈیکلریشن کے مطابق ڈیوٹی وٹیکسز کی ادائیگی کردی گئی۔محکمہ کسٹمزکے کمپوٹرائزسسٹم نے ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی اوردستاویزا ت کی تصدیق بھی کی جبکہ اسسمنٹ آفیسرنے بھی جانچ پڑتال کے بعد ان کنسائمنٹس کو کلیئرکردیاتھاالبتہ اپریزمنٹ ایسٹ کے ایک آفیسرنے ان کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے 18ماہ بعد کنسائمنٹس کی دوبارہ اسسمنٹ کرکے اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کی ادائیگی کے لئے نوٹس کا اجراءکیااینٹی ڈ مپنگ ڈیوٹی ایکٹ 2015کے تحت کسٹمزحکام اس کو کسٹمزڈیوٹی کی طرح ہی جمع کرتے ہیںتاہم درآمدکنندہ نے ڈیمانڈنوٹس کو کلکٹراپیل میں چیلنج کیاجس پر کلکٹراپیل نے آڈران اپیل جاری کرتے ہوئے درآمدکنندہ کے خلاف اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کی مدمیں 43لاکھ81ہزارروپے کی ریکوری کا نوٹس جاری کردیا،جس پر درآمدکنندہ نے کلکٹراپیل کے فیصلے کے خلاف کسٹمزاپیلٹ ٹربیونل میں اپیل دائر کی جس پر اپیلٹ ٹربیونل نے اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کی روشنی میں ایم سی سی اپریزمنٹ ایسٹ کی کارروائی کو خلاف قانون قراردیااورڈیمانڈنوٹس کوخارج کرتے ہوئے درآمدکنندہ کے حق میں فیصلہ دیدیا۔کسٹمزاپیلٹ ٹربیونل نے کلکٹرکوسندھ ہائیکورٹ کی جانب سے کئے جانے والے میسرزلیک ویوفوریسٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے بعد اس کی جانچ پڑتال کسٹمزایکٹ کی شق 80(3)کے تحت نہیں کی سکتی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button