سویابین کے درآمدی کنسائمنٹس سے بوریوں کی چوری میں بھی ڈرائیورمافیاکے ملوث ہونے کا انکشاف
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی پورٹ سے کلیئرہونے والے سویابین کے کنسائمنٹس سے بھی 30سے40بوریاں نکال کرچارہزارروپے میں فروخت کردی جاتی ہیں اورسویابین کی چوری شدہ بوریاں سات ہزارروپے میں فروخت کی جاتی ہے سویابین کے کنسائمنٹس کراچی سے کلیئرہوتے ہیں اوراس کو شہریارخان نیازی اوران کی ٹیم میں شامل دیگرٹرانسپورٹرکی گاڑیوں میں گھگرپھاٹک میں قائم آئل فیکٹریوں کے لئے جاتے ہیںلیکن راستہ میں شہریارخان نیازی اوردیگرسہولت کاروں کی گاڑیوں پر لدی سویابین کی تیس سے چالیس بوریاں بھینس کالونی میں قائم ایک مقامی گودام پر اتارلی جاتی ہیں اوربعد ازں ان سویابین کی بوریوں کو فروخت کردیاجاتاہے، سویابین کی چوری میں شان،طیب اورعدنان سہولت کاری کا کرداراداکرتے ہیں ۔ذرائع نے بتایاکہ سویابین کے درآمدکنسائمنٹس کے ساتھ بلک کی تعدادمیں بیرون ملک جانے والے کنسائمنٹس سے ٹرکوں کے ٹرک چوری کرکے بھینس کالونی میں قائم گودام میں منتقل کردیئے جاتے ہیں جبکہ پورٹ قاسم میں کانٹے پر بھی ان کے سہولت کارموجودہیں جو صرف چاولوں کے وزن کی پرچی جہازپر بھیج دیتے ہیں اورچاولوں کے ٹرک بھینس کالونی میں قائم گودام چلے جاتے ہیں ، ذرائع کا مزیدبتایاکہ کچھ عرصہ قبل گاڑی نمبرٹی سی409پر چاولوں کی 2100بوریاں بھینس کالونی منتقل کی گئی تھیں لیکن سولنگی کو پیسے نہ ملنے پر لڑائی ہوگئی تھی اورسارامال قانون نافذکرنے والے ادارے نے اپنی تحویل میں لے لیاتھا