ایف بی آر نے کسٹمز کے ڈھانچے کو از سر نو ترتیب دےدیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ایف بی آرنے کارروائیوں کو ہموار کرنے اور مرکزی بنانے کے مقصد کے تحت ایس آراو1637جاری کردیاہے جس کے تحت کسٹمز کے محکموں کے ڈھانچے اور دائرہ اختیار کی نئی وضاحت کی گئی ہے جس کا اطلاق یکم نومبر2024ہے ہوگا۔نئے نوٹیفکیشن کے مطابق، اپریزمنٹ ڈیپارٹمنٹ واحد کلکٹریٹ رہے گا، جب کہ دیگر تمام محکموں کو ڈائریکٹوریٹ کے طور پر دوبارہ درجہ بندی کر دیا گیا ہے۔ یہ تنظیم نو کسٹمز فریم ورک کے اندر کارکردگی اور ہم آہنگی کو بڑھانے کی وسیع ترکوشش کا حصہ ہے۔ایف بی آر کے چیئرمین راشد محمود لنگڑیال نے حساس اداروں کے تعاون سے ان تبدیلیوں کی قیادت کی۔ایس آراوکے تحت کسٹمزکے ڈھانچے کے نفاذ کے طریقہ کار کو اسلام آباد میں مقیم واحد ڈائریکٹر جنرل کے تحت مضبوط کیا گیا ہے، جس میں چار چیف کلکٹرز کے سابقہ ڈھانچے کو تبدیل کیا گیا ہے۔ اس کے تحت ڈائریکٹر جنرل کو اسمگل شدہ سامان کے نقل وحمل سے متعلق تمام کارروائیوں کی نگرانی کی ذمہ داری دی گئی ہے۔مزید برآں، ان پٹ آو¿ٹ پٹ کو ایفی شینٹ آرگنائزیشن (آئی اوسی او)، جو برآمدات سے متعلق سرگرمیوں پر مرکوز ہے، اس محکمہ کو ڈائریکٹوریٹ آف ایکسپورٹ میں ضم کر دیا گیا ہے۔ اس انضمام سے برآمدی عمل کو ہموار کرنے اور نگرانی کو بہتر بنانے کی توقع ہے۔ڈائریکٹوریٹ جنرل ایئرپورٹ کو اب ملک کے تمام ہوائی اڈوں کی ذمہ داری ہوگی۔ کراچی ایئرپورٹ کے ڈائریکٹر پورے سندھ ریجن میں آپریشنز کی خاص طور پر نگرانی کریں گے۔اہم بات یہ ہے کہ تنظیم نو نے کسی بھی موجودہ کیڈر کو پریشان نہیں کیا ہے۔ ان تبدیلیوں کے تفصیلی مضمرات کا خاکہ پیش کرنے والا جنرل آرڈر (سی جی او) اگلے ہفتے جاری ہونے کی توقع ہے، اس کے ساتھ کسٹمز انٹیلی جنس کے نئے دائرہ اختیار کی وضاحت کرنے والی ایک اطلاع بھی جاری کی جائے گی۔یہ اقدامات ایف بی آر کے اپنے آپریشنز کو جدید بنانے اور پورے پاکستان میں کسٹم کے نفاذ کی تاثیر کو بڑھانے کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔علاوہ ازیں ایس آراومیں اس امرکی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ کلکٹریٹ اورڈائریکٹوریٹ کے زیرالتواتمام کیسوں کی پیروی متعلقہ کلکٹریٹس اورڈائریکٹوریٹس کریں گے۔