Breaking NewsEham KhabarExclusive Reports

ہزاروں درآمدی کنسائمنٹس کی جعلی ای آئی ایف فارم پر کلیئرنس

کراچی(اسٹاف رپورٹر)حکومت کی جانب سے درآمدات پر پابندی اوراسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے درآمدات کے ذریعے زرمبادلہ کے منتقلی کو روکنے کے لئے الیکٹرانک امپورٹ فارم(ای آئی ایف)کی اجراءپر پابندی عائدکردی ہے جس کے باعث پورٹس پر ہزاروں کی تعدادمیں کنسائمنٹس کی کلیئرنس روک گئی ہے لیکن درآمدکنندگا ن کی جانب سے الیکٹرونک امپورٹ فارم کا غلط استعمال کیاجارہاتھاجس کی روک تھام کے لئے محکمہ کسٹمزکی جانب سے سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں جس کےلئے چیف کلکٹراشہدجواد کی جانب سے تینوں کلکٹریٹس کے افسران پرمشتمل اہک ٹیم تشکیل دی گی ہے جو کلکٹریٹس میں الیکٹرانک امپورٹ فارم کے غلط استعمال کی روک تھام کے لئے اہم اقدامات اٹھاکر اس کا غلط استعمال کرنے والے درآمدکنندگان کو قرارواقعی سزادیں گے ۔

مزید بڑھیں : بینک سے ای آئی ایف فارم کی اجازت کے بغیردرآ مدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس کا انکشاف

واضح رہے کہ درآمدکنندگان کولیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) کھولنے کے لیے ای آئی ایف ایک پیشگی شرط ہے۔لہذا، درآمد کنندگان کو جعلی ای آئی ایف فارم استعمال کرنے اور ایک سے زیادہ کے لیے ایک ای آئی ایف استعمال کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔ذرائع کے مطابق ہزاروں درآمدی کنسائمنٹس کو پہلے ہی جعلی اور کلیئر کیا جا چکا ہے۔علاوہ ازیں ان پابندیوں کے باعث اسمگلنگ میں کافی اضافہ ہوا ہے اوراسمگلرکھلے عام اسمگل شدہ اشیا ءکی خرید وفروخت کررہے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق کسٹمز اپریزمنٹ ایسٹ اینڈ ویسٹ اور ایس اے پی ٹی نے بھی اس حوالے سے الرٹ جاری کیا ہے۔کہ ای آئی ایف کی خلاف ورزی کے جانچ پڑتال کے لئے درآمدی کنسائنمنٹس کی چھان بین کی جائے گی۔لیکن محکمہ کسٹمزکے پاس الیکٹرانک امپورٹ فارم کی جانچ یا تصدیق کرنے کاکوئی نظام نہیں ہے جس سے اس امرکی تصدیق کی جاسکے کہ درآمدی کنسائمنٹس کے لئے استعمال ہونے والاالیکٹرانک امپورٹ فارم دوبارہ استعمال کیاجارہاجس کی وجہ سے ایک الیکٹرانک امپورٹ فارم کو دوتاتین مرتبہ استعمال کرکے کنسائمنٹس کی کلیئرنس عمل میں لائی جارہی ہے ۔واضح رہے کہ حکومت درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس کو الیکٹرانک امپورٹ فارم کے اجراءسے مشروط کیاتھا تاکہ اس بات کا اندازہ لگایاجاسکے کہ ملک سے غیرملکی ترسیلات کی جانچ پڑتال کی جاسکے تاہم ملکی کی گرتی ہوئی معیشت کی وجہ سے حکومت نے کنسائنمنٹس کی درآمد کے لیے الیکٹرانک امپورت فارم کے اجراءپر پابندی عائد کردی ہے جس کے باعث ہزاروں کی تعدادمیںدرآمدی کنسائنمنٹس پورٹ پر پھنس گئے ہیں جس کانقصان درآمد کنندگان کو ڈیمرج وڈیٹنشن کی مدادا کرنا پڑتا ہے۔اس کے علاہ شپنگ کمپنیاں اور ٹرمینل آپریٹرز جوکہ غیر ملکی ملکیت میں ہیں۔ یہ شپنگ لائنز اور ٹرمینل آپریٹرز فوری طور پر اپنی آمدنی بیرون ملک میں منتقل کرتے ہیں جو زر مبادلہ ملکی وسائل پر شدید دباو ڈالتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button