Exclusive Reports

گرین چینل کے ذریعے قومی خزانے کونقصان پہنچانے کا اعتراف

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز انٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن نے بندرگاہوں پر گرین چینل کی سہولت کا بڑے پیمانے پر استعمال کا اعتراف کرتے ہوئے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کی حمایت کردی ہے۔یہ بات ڈائریکٹر جنرل کسٹم انٹیلی جنس شوکت علی نے ممبر کسٹمز ایف بی آر اور ایف بی آر کے سیکریٹری لیگل کسٹمز کوبھیجے گئے خط نمبرC.NO.1(14) DGI/Enf/HQ/2018/520 میں ایف بی آر کے ایک خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شکایت کے مندرجات کا جائزہ لیاگیا ہے جس سے پتہ چلا کہ ان شکایات کا ڈائریکٹریٹ جنرل کسٹمز انٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن سے تعلق ہے اور نہ اسکے خلاف الزامات لگائے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ اس شکایت کا جواب ایف بی آر کی کسٹمز ونگ کو دینا ہوگا تاہم ریکارڈ کے لیے ڈائریکٹوریٹ کا موقف کہ گرین چینل کی سہولت کا بعض بے ایمان درآمدکنندگان نے بڑی بے رحمی سے غلط استعمال کیا اور اس میں چند کسٹمز افسران کے ملوث ہونے کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا ہے۔ یہ موقف محکمے کی جانب سے گرین چینل سے متعلق کیسز پکڑے جانے اور کسٹمز کے بعض افسران کے مخالفانہ ردعمل کے تجربے سے پیدا ہوا ہے۔ محکمے کی جانب سے مذکورہ غلط استعمال کے لیے بعض کسٹم حکام کی جانب سے کچھ بے ایمان درآمدکنندگان کو سہولت فراہم کرنے کے شبے میں انہیں نگرانی میں رکھنے کی سفارشات دی گئی تھیں جسے ایف بی آر نے نظرانداز کردیا۔ اس لیے ادارے کےداخلی مینوپلیٹرز جعلسازوں کی مدد کرنے سے باز نہیں رہتے۔ خط میں ڈائریکٹوریٹ جنرل نے اپنے خط میں ویبوک سسٹم میں گیٹ آﺅٹ کنسائمنٹس سے متعلق محکمے کی حدود کی وضاحت کے لیے متعدد بار تحریری وزبانی درخواستیں کیں جو ایف بی آر کے پاس جنوری2016 سے التوا میں پڑی ہوئی ہیں۔ اس لیے محکمہ نے ایم سی سیز میں جب بھی گرین چینل کے غلط استعمال کے کیسز پکڑے متعلقہ کلکٹریٹس نے اسکے خلاف سخت ردعمل ظاہر کیا اور جعلساز درآمدکنندگان کو تحفظ دینے کی کوشش کی۔ ایف بی آر کے ایکشن نہ لینے اور کسٹمز کلکٹریٹس کا مخالفانہ رویہ ڈائریکٹریٹ جنرل کے بندرگاہوں پر گرین چینل سہولت کے غلط استعمال کے خلاف موثر جانچ پڑتال میں رکاوٹ ہے۔ اس سلسلے میں ایف بی آر کو مختلف اوقات میں پانچ خطوط ارسال کیے جاچکے ہیں ان مشکلات کے باوجود ڈائریکٹریٹ جنرل نے اکتوبر2016 سے مئی2018 کے دوران 3 ارب46 کروڑ 15 لاکھ 45 ہزار روپے کی اشیاءضبط کرنے کے 11 کیسز کے ساتھ 30 کروڑ86 لاکھ 87 ہزار روپے مالیت کی اشیاءکے کنٹراوینشن کیسز بے نقاب کیے۔اس طرح بندرگاہوں پر گرین چینل کی سہولت کا بڑے پیمانے پر غلط استعمال کی شکایات میں کافی وزن ہے لہٰذا ایف بی آر قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کے سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button