Breaking NewsEham Khabar

ریفنڈ کی ادائیگیاں برآمدی رقم کی وصولی سے مشروط

STGO 9 of 2023

اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ریفنڈ کی ادائیگی کے اجراءکو برآمدی رقم کی وصولی سے مشروط کردیاہے۔اس سلسلے میں ایف بی آرنے سیلز ٹیکس جنرل آرڈر نمبر 09 برائے 2023 کااجراءکیاگیاہے جس میں سیلز ٹیکس کی واپسی کے حوالے سے پانچ برآمدی شعبوں میںٹیکسٹائل، قالین، چمڑے، سرجیکل اور کھیلوں کے سامان) کے مینوفیکچررز شامل ہیں،ایف بی آر نے کہا کہ کمرشل ایکسپورٹرز کے ریفنڈ کلیم کی ادائیگی برآمدی رقم کی وصولی کے بعد کی جائے گی۔واضح رہے کہ ایس آراو1125کے تحٹ زیرو ریٹیڈٹیکس کے نظام کو ختم کرنے کے بعد، ٹیکسٹائل سیکٹر میںبرآمدات میں استعمال ہونے والے سامان پر 17فیصدسیلزٹیکس عائد کیاگیا، برآمدات پر مبنی شعبوں خاص طور پر ٹیکسٹائل برآمد کنندگان کی کیش فلو کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے برآمد کنندگان کے ریفنڈز پر تیزی سے کارروائی اور منظوری کے لیے ایک خودکار سیلز ٹیکس ای ریفنڈ سسٹم (فاسٹر) متعارف کرایاگیا۔تاہم، یہ متعدد شماروں پر بدستور خرابی کا شکار رہا جس میں سب سے زیادہ نتائج برآمد ہوئے اور ٹیکس دہندگان کی طرف سے دعوی کردہ ان پٹس کی مقدار اور معیار کے سلسلے میں رقم کی واپسی کے قابل قبولیت کا مو¿ثر طریقے سے تجزیہ کرنے میں کمی پائی گئی، جس کے نتیجے میں ایسے ان پٹ سے متعلق رقم کی واپسی کے حصے کی اجازت دی گئی جو کہ دوسری صورت میں نہیں تھے۔ یا تو زیادہ کھپت کی بنیاد پر یا بصورت دیگر قانون کے تحت ناقابل قبول ہونے کی وجہ سے اجازت دی جائے گی،نظام کی ان خرابیوں نے برآمدکنندگان کے لیے غیر یقینی صورتحال اور پھنسے ہوئے لیکویڈیٹی، اور ٹیکس انتظامیہ کے لیے کریڈیبلٹی خسارے کے حوالے سے مسائل پیدا کیے ہیں،لہٰذا، پورے بورڈ میں سیلز ٹیکس ریفنڈز کی پروسیسنگ میں یقین، شفافیت اور سچائی کو یقینی بنانے اور برآمد کرنے والے یونٹس کو درست اور جائز ریفنڈز کے اجراءاور حکومتی ریونیو کے تحفظ کے لیے ایف بی آر نے خودکار نظام کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں بینچ مارکس اور ان پٹ/آو¿ٹ پٹ ریشوز کو شامل کرکے جنہیں کسٹمز حکام، ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان، ہوزری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن، آئی اوسی او ڈائریکٹوریٹ، ٹیکسٹائل سیکٹر اسٹڈی کے کنسلٹنٹ اور ان لینڈ ریونیو افسران کے اراکین کے ساتھ مناسب غور و خوض کے بعد حتمی شکل دی گئی۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو مکمل طور پر خودکار نظام میںکچھ تبدیلیاںکی گئی ہیں جس میں موجودہ ٹیکس کی مدت کے لیے ایچ انیکسAnnex-H فائل کرنے کے لیے برآمدات اور مقامی سپلائیز دونوں کے لیے ویلیو ایڈیشن کا چیک 15 فیصد ہوگا، دائر کردہ دعووں کے خلاف ادا کی جانے والی ریفنڈ کی کل رقم دو رقوم میں سے کم سے زیادہ نہیں ہوگی، یعنی، صفر کی شرح پر برآمد/سپلائی کی گئی اشیا میں استعمال ہونے والے ان پٹ ٹیکس کی رقم، یا 12 فیصد برآمدات کا، سیلز ٹیکس ایکٹ، 1990 کے سیکشن 8 کے لحاظ سے ناقابل قبول ان پٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی،ان سیکٹرز کے مینوفیکچررز کو ان اشیاءپر ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی جو ان کی کاروباری سرگرمیوں سے متعلق نہیں ہیں۔ وہ سپلائرز جنہوں نے غیر معمولی ٹیکس پروفائل کی حیثیت حاصل کر لی ہے یا انہیں بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے ان پر خودکار نظام کے ذریعے تیزی سے کارروائی نہیں کی جائے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button