Eham Khabar

کمرشل امپورٹراورٹریڈرزکادرآمدی سطح پر سیلز ٹیکس دینے سے انکار

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کمرشل درآمدکنندگان اورٹریڈرزکا سیلزٹیکس کی ادائیگی درآمدی سطح پر دیناممکن نہیں ہے جبکہ کمرشل امپورٹرز اور ٹریڈرز اس بات پرمتفق ہوگئے ہیں کہ سیلز ٹیکس مارکیٹ میں ریٹیلرکوفروخت کے وقت دیاجائے ۔ان بات کا اظہارکمرشل امپورٹرزاورٹریڈرزنے ایف پی سی سی آئی کے نائب صدرارشدجمال اورایف پی سی سی آئی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے کسٹمزکے کنونیرمحمدساجد کے سربراہی میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیاگیا۔واضح رہے کہ وفاقی بجٹ 2019-20میں حکومت کی جانب سے تیارشدہ اشیاءکو سیلز ٹیکس ایکٹ 1990کے تھرڈشیڈول میں شامل کردیاگیاہے جس کے تحت کمرشل امپورٹرزکو سیلز ٹیکس کی ادائیگی درآمدی سطح پر اداکرناہوگی۔محکمہ کسٹمزکی جانب سے جاری کئے جانے والے سرکلرکے مطابق بجٹ2019-20میں متعدداشیاءکو تھرڈشیڈول میں شامل کردیاگیاہے تاہم درآمدکنندگان کو درآمدی اشیاءپر ریٹیل پرائزپرنٹ کروانا ضروری ہے تاکہ درآمدی سطح پر سیلزٹیکس کی وصولی کی جاسکے۔اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے نائب صدرارشدجمال کا کہناہے کہ وفاقی بجٹ میں ترمیم سے کمرشل درآمدکنندگان وٹریدڑزمیں اضطراب کی لہرپائی جارہی ہے جس کے باعث کنسائمنٹس کی کلیئرنس ناگزیرہو گئی ہے،انہوں نے کہا کے مذکورہ ترمیم سے قبل کمرشل امپورٹرزاپنے کنسائمنٹس کی کلیئرنس محکمہ کسٹمزکی جانب سے جاری کردہ ویلیوایشن رولنگ کے تحت باآسانی کررہے تھے تاہم اب درآمدکنندگان تیارشدہ اشیاءکے کنسائمنتس کی کلیئرنس کے لئے پرنٹ کی گئی ریٹیل پرائزپر عمل میںآسکے گی جس سے درآمدی لاگت میں اضافہ ہوجائے گا۔انہوں نے مزیدکہاکہ درآمدکی جانے والی بیشتراشیاءبرآ مدی ممالک کی صنعتوں سے نہیں خریدی جاتی بلکہ انٹرنیشنل لوکل مارکیٹ سے خریدکردرآمدکی جاتی ہے تاہم کمرشل امپورٹرزکے لئے یہ ممکن نہیں کہ درآمدکی جانے والی اشیاءپر ریٹیل پرائزپرنٹ کی جائے۔انہوں نے مزیدکہاکہ حکومت کو درآمدکنندگان کو گڈزڈیکلریشن فائل کرتے ہوئے ایک اندازے کے مطابق ریٹیل پرائز ظاہرکرنے کی اجازت دے جبکہ درآمدی اشیاءپرریٹیل پرائزکی پرنٹنگ اورسیلز ٹیکس کی ادائیگی ریٹیل کو فروخت کے وقت کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ پورٹ پررکے ہوئے کنسائمنٹس کی کلیئرنس فوری طورپر عمل آسکے۔ارشدجمال نے مزید کہاکہ بزنس کمیونٹی حکومتی اقدامات کی بھرپورحمایت کرتے ہوئے درخواست کرتی ہے کہ درآمدی اشیاءپر ریٹیل پرائزکو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ درآمدکنندہ کا نام اورنمبردرآمدی اشیاءپر درج ہونی چاہیے تاکہ اسمگلنگ کی روک تھام ہوسکے۔انہوں نے کہاکہ اگرمذکورہ تمام معلومات درآمدی اشیاءپر نمایاں ہوں گی جس سے درآمدکنندہ کی نشاندہی ہوسکے گی اوراسمگل شدہ سامان کی مارکیٹ میں فروخت پر بھی قابوپایاجاسکے گا۔

 

 

 

 

Sales Tax on Import Stage

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button