Eham Khabar

شپنگ کمپنیوں اورشپنگ ایجنٹس کو ڈیٹنشن چارجزموخرکرنے کی ہدایات

کراچی(اسٹاف رپورٹر)محکمہ کسٹمزنے شپنگ کمپنیوں اوران کے ایجنٹس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ موجودہ حالات میں درآمدی کنسائمنٹس پر عائدڈیٹنشن چارجزکو کچھ عرصے کے لئے موخرکردیاجائے۔ذرائع کے مطابق ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ انفورسمنٹ اورکمپلائنس کجراچی نے ایک مراسلے میں آل پاکستان شپنگ ایسوسی ایشن اورپاکستان شپنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کو ہدایات جاری کی ہیں کہ کوروناوائرس کی وجہ سے لاک ڈاﺅن کی صورتحال ہے جس کی وجہ سے بروقت کنسائمنٹس کی ممکن نہیں ہوپارہی لہٰذاایسی حالت میں ٹریڈکو سہولت دینے کے لئے ان پر ڈیلے وڈیٹنشن چارجزموخرکئے جانے چاہئے۔ایف بی آرنے 31مارچ2020کو ایک مراسلہ کے ذریعے کنٹینرٹرمینل آپریٹرزکو بھی ایسی ہی ہدایت کی تھیںکہ درآمدی کنسائمنٹس پر 15دن کے اضافی دن دیئے جائیں اوران پرعائد ڈیمرج چارجزوصول نہ کئے جائیں۔ذرائع کے مطابق کلکٹریٹ کاکہناہے کہ موجودہ سہولت کے پیش نظرشپنگ لائن اوران کے ایجنٹس کو 25مارچ سے16اپریل تک کے کنسائمنٹس پر ڈیلے اورڈیٹنشن چارجزختم کردے ۔اس ضمن میںآل پاکستان کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ارشدجمال کاکہناہے کہ محکمہ کسٹمزکو گرین چینل کے ذریعے کلیئرہونے والے کنسائمنٹس کی تعدادکو بڑھادیناچاہئے کیونکہ یلوچینل کے ذریعے کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیرپیداہورہی ہے اس لئے پروفائل بیس پرسسٹم کو اپ ڈیٹ کرکے گرین چینل کے ذریعے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی تعدادپڑھادینی چاہئے جبکہ شپنگ کمپنیاں کنٹینرپر وصول کئے جانے والے ڈیپازٹ کے بجائے انشورنس گارنٹی کے عوض کلیئرکی اجازت دیںتاکہ پورٹ پر موجودرش کو ختم کرنے میں مددمل سکے۔ ۔ارشدجمال کا مزیدکہناہے کہ شپنگ کمپنیاں 20فٹ کنٹینرکے ایک لاکھ اور40فٹ کنٹینرکے دولاکھ روپے جبکہ افغان ٹرانزٹ کے لئے20فٹ کنٹینرکے ڈھائی لاکھ اور40فٹ کنٹینرکے5لاکھ روپے وصول کرتے ہیںانہوں نے شپنگ کمپنیوںسے درخواست کی ہے کہ اگرشپنگ کمپنیاں انشورنس گارنٹی کے عوض گیٹ پاس کا اجراءکریں تاکہ کنسائمنٹس کی کلیئرنس باآسانی کی جاسکے انہوں نے مزید کہاکہ ملک کے موجودہ صورتحال میں درآمدکنندگان کے پاس ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی کے لئے رقم کا فقدان ہے جس کے باعث تینوں کلکٹریٹس پر 70ہزارسے زائدکنٹینرزکی کلیئرنس رکی ہوئی ہے تاہم اگرشپنگ کمپنیاں تجویز پر غورکرے تودرآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیرختم ہوسکتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button