جوس پر عائدفیڈرل ایکسائزڈیوٹی سے 40 ارب کی سرمایہ کاری خطرے میں
کراچی (اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ایکسپورٹرز، امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ جوس پر عائد کردہ 10 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سے اس صنعت میں کی جانے والی 40 ارب کی سرمایہ کاری متاثر ہوسکتی ہے۔ ایسوسی ایشن نے وزیراعظم پاکستان کو لکھے جانے والے ایک مراسلے میں منی بجٹ کے ذریعے عائد کی جانے والی ایف ای ڈی کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ایف ای ڈی عائد ہونے سے 2 لاکھ ٹن فروٹس مقامی کسانوں سے نہیں خریدے جائیں گے۔ مزید یہ کہ اس سے ملک کی جوس انڈسٹری بھی متاثر ہوگی ۔ جوس کی انڈسٹری سے سالانہ 60 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوتا ہے جبکہ اس میں 40 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ ایف ای ڈی عائد ہونے سے انڈسٹری کی گروتھ میںنہ صرف کمی ہوگی بلکہ مقامی کسانوں پر اس کا برا اثر پڑے گا جبکہ اس سے بے تحاشا بے روزگاری بڑھے گی۔ مزید یہ کہ اس سے ٹیکس چوری میں بھی اضافہ ہوگا اور ٹیکس کلیکشن میں کمی واقع ہوگی۔