کرپشن کے خاتمہ کیلئے ایف بی آر کا محکمہ کسٹمز میں اصلاحات کا آغاز
کراچی (اسٹاف رپورٹر) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کرپشن کے خاتمہ اور محصولات کی وصولی کو شفاف بنانے کے لئے محکمہ کسٹمز میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کا آغاز کردیا ہے۔ ایف بی آر نے گریڈ 17 تا گریڈ 21 کے کسٹمز افسران کی کارکردگی ان کے فرائض کی ادائیگی سے مشروط کردیئے ہیں جوکہ ان افسران کی مستقبل میں ترقی اور سالانہ ریوارڈ انہی بنیادوں پر ہوگا۔ ایف بی آر نے ہر گریڈ کے افسران کے لئے فرائض کی انجام دہی کے لئے ہدایت جاری کردی ہیں۔ اس کے تحت چیف کلکٹرز کو ادارے میں بہتر مینجمنٹ کے ساتھ فرائض کی انجام دہی پِر 100 فیصد مارکس ملیں گے۔ چیف کلکٹر کی ذمہ داری میں ایسے افسران کی نشاندہی کرنا ہے جن کا جھکاﺅ غیر قانونی کاموں کی طرف زیادہ ہے۔ چیف کلکٹر ایسے افراد کی بہتری کے لئے اقدامات کرے گا اور ان کی رپورٹ ایف بی آر کو ارسال کرے گا۔ چیف کلکٹر اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کسٹمز افسران اور تاجر برادری کا کم سے کم رابطہ ہو تاکہ کام میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔ ایف بی آر نے کسٹمز افسران کی جانب سے مجرمانہ غفلت کو فوری طور پر ختم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ پاکستان کسٹمز میں دفتری اوقات کے حوالے سے ایف بی آر میں بہت شکایت موصول ہوئی ہورہی ہیں جس کی بناءپر چیف کلکٹر کی ذمہ داری ہوگی کہ تمام اسٹاف اپنی حاضری کو یقینی بنائے۔ چیف کلکٹر ایف بی آر کی جانب سے ڈیوٹی اور ٹیکس کے دیئے گئے ہدف کو پورا کرنے کا بھی ذمہ دار ہوگا۔ جبکہ تاجروں کے ساتھ اگر کوئی مسئلہ درپیش ہو تو اس کو 5 دنوں میں حل کرنا ضروری ہے۔ چیف کلکٹر انفورسمنٹ کو ان فرائض کے ساتھ ساتھ اسمگلنگ کے خاتمہ اور نان پیڈ ڈیوٹی کی وصولی بھی شامل ہے۔