انٹرنیٹ بینکاری اور اے ٹی ایم کے ذریعے ڈیوٹی وٹیکسزجمع کرنے کا معاہدہ
کراچی(اسٹاف رپورٹر)اسٹیٹ بینک آف پاکستان، ایف بی آر اور ون لنک کے درمیان ایک معاہدہ کیا گیا جس کے تحت عوام انٹرنیٹ بینکاری یا اے ٹی ایم کے ذریعے ایف بی آر کے ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹی ادا کر سکیں گے۔ دستخط کی تقریب کی صدارت وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کی جبکہ وزیر اعظم کے مشیر برائے محصولات ہمایوں اختر خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ یہ سہولت 24 گھنٹے،ہفتے کے سات دن دستیاب ہو گی، مجوزہ میکنزم کے مطابق بینک ایف بی آر (ان لینڈ ریونیو) اور ایف بی آر (کسٹمز) کو بلرز ماڈیول(Billers Module) میں بلرز کے طور پر شامل کریں گے اور ون لنک سے ضروری انٹرفیس تیار کریں گے۔سسٹم کو آپریشنل بنانے کے بعد ادائیگی کی رسید (PSID) (payment slip IDنکالنے کے لیے ٹیکس دہندگان /درآمد کنندگان کو ایف بی آر (آئی آر ایس) اور کسٹمز (WeBOC) میں اپنے ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی ادائیگی کی تفصیلات درج کرنا ہوں گی۔ پی ایس آئی ڈی بینک کے ویب صفحہ یا اے ٹی ایم پر ٹیکس / ڈیوٹی ادائیگی کی تفصیلات تک رسائی کے لیے استعمال کر سکیں گے۔ ٹیکس دہندگان یا ان کے ایجنٹ ایس بی پی بی ایس سی میں متعلقہ حکومتی اکاو¿نٹس میں کریڈٹ کے لیے اپنے بینک کھاتوں سے ٹیکس کی ادائیگی کریں گے۔ یہ پورا عمل مکمل طور پر خودکار طریقے سے انجام دیا جائے گا۔ بینک اپنے صارفین سے ایک لاکھ روپے کی ٹیکس ادائیگی پر 10 روپے فی ٹرانزیکشن فیس، ایک لاکھ ایک روپے سے دس لاکھ کی ٹیکس ادائیگی پر 20 روپے اور دس لاکھ سے زیادہ کی ٹیکس ادائیگیوں پر زیادہ سے زیادہ 50 روپے فیس وصول کر سکیں گے،اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ بینک ون لنک کے پیش کردہ ادائیگی بل کے نظام میں ایف بی آر اور کسٹم کو بلرز کی حیثیت سے شامل کر لیں، اس کے لیے بینک دومہینوں کے اندر یعنی 5 دسمبر 2017 تک ون لنک کے ساتھ لازمی انضمام کرلیں۔ ضروری جانچ پڑتال کے بعد 31 دسمبر 2017 تک اس نظام کو آپریشنل بنا دیا جائے گا۔ بینکوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ اس اہم منصوبے کو کامیاب اور بروقت عمل میں لانے کے لئے مکمل ملکیت اور عزم کا مظاہرہ کریں۔ اس نظام کے ذریعے عوام بناکسی پریشانی کے حکومتی ٹیکس اور ڈیوٹی کی ادائیگی کرنے کے ساتھ کارکردگی میں بھی اضافہ ہو گا،اس موقع پر وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار نے اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کو اتنا اہم منصوبہ شروع کرنے پر مبارکباد دی جس سے حکومت کے ٹیکس وصولی نظام میں انقلابی تبدیلی آئے گی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس کی تمام رسمی کارروائی جلد مکمل کر لی جائے گی اور یہ نظام 31 دسمبر 2017 تک آپریشنل ہو جائے گا۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ یہ اقدام اسٹیٹ بینک کے وڑن 2020کا حصہ ہے جس میں ادائیگیوں160کے ایک متحرک نظام کی ترقی پر زور دیا گیا ہے اور اس کا بنیادی مقصد ٹیکس دہندگان و عوام کو ٹیکسوں کی ادائیگی میں سہولت دینا ہے۔ اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر طارق محمود پاشا نے کہا کہ یہ منصوبہ اسٹیٹ بینک، ایف بی آر اور نجی شعبے کے اشتراک کا نتیجہ ہے اور اس سے ٹیکسوں کی وصولی کے حکومتی نظام کو مزید بہتر بنانے میں160بہت مددملے گی۔