ہڑتال سے ٹیکس گذاروں کو کروڑں روپے کی اضافی ادائیگیاں کرناپڑیں،ارشدجمال
کراچی(اسٹاف رپورٹر)کسٹمزافسران کی تین روزہ ہڑتال کے باعث ٹیکس گذاروں کو کروڑں روپے مالیت کی اضافی ادائیگیاں کرناپڑرہی ہیں جس سے کاروباری لاگت میں ہوشربااضافہ ہوگیاہے ان خیالات کا اظہارچیئرمین ال پاکستان کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن قمرعالم اورچیئرمین سپریم کونسل وترجمان ایپکاارشدجمال نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔انہوں نے کہاکہ رشوت یااسپیڈمنی کسی بھی معاشرے کے لئے ایک ناسورکی حیثیت رکھتی ہے اورپاکستان کے تمام سرکاری محکمے اس لعنت کا شکارہیں،رشوت پر قابوپانے کے لئے وقتی وجزوی طورپراقدامات ضرورکئے جاتے ہیں لیکن عملی طورپر حکومت کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔انہوں نے کہاکہ خوداینٹی کرپشن کے محکمے کا طریقہ کار بھی رشوت دےکرچھوٹ جانے کی پالیسی پر گامزن ہے،انہوں کہاکہ چیف کلکٹراپریزمنٹ ساﺅتھ عبدالرشیدشیخ ایک ایماندارآفیسرہیں اورگذشتہ دس سال سے کراچی کسٹمزہاﺅس میں مختلف عہدوں پر تعینات رہے ہیں لیکن انہوں نے کبھی بھی کسٹمزاسٹاف کےخلاف یارشوت لینے دینے کے خلاف اتنابڑااقدام نہیں اٹھایا۔انہوں نے کہاکہ گذشتہ دنوں چیف کلکٹرعبدالرشید شیخ نے کسٹمزافسران کے دفاترمیں چھاپے مارے اورکئی مرتبہ کسٹمزافسران سے رقوم بھی برآمدکیں لیکن ان افسران کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی عمل میں نہیںلائی گئی اورنہ ان افسران کو اینٹی کرپشن کے حوالے کیاگیاتاہم چیف کلکٹرنے بعدازاں کسٹمزافسران پر دوران ڈیوٹی موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگادی ،انہوں نے بتایاکہ چیف کلکٹرنے غیرذمہ داریوں کے مرتکب افسران کے تبادلوں کا سلسلہ شروع کیاجس پر کسٹمزافسران کی جانب سے پرزوراحتجاج کیاگیاکہ چیف کلکٹرکے اقدامات آئینی اوراخلاقی طورپرغلط ہیں۔انہوں نے بتایاکہ چیف کلکٹرکے اقدامات پر کسٹمزافسران نے ہڑتال کا اعلان کردیااورتین دن تک کسٹمزافسران نے ہڑتال کاسلسلہ جاری رکھاتاہم تین روزکی اس ہڑتال نے پاکستان کے ٹیکس گذاروں کو انتہائی متاثرکیااوربندرگاہوں پر کام کا اضافی بوجھ،ٹرانسپوٹیشن کے اضافی اخراجات کی وجہ سے ٹیکس گذاروں کو کروڑوں روپے کا مالی نقصان ہواجبکہ ہڑتال کے باعث سروس سیکٹربھی انتہائی متاثرہوا۔انہوں نے کہاکہ کسٹمزافسران نے تین روزکے بعد ہڑتال توختم کردی لیکن اس کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا ذمہ دارکون ہے ،محض اس بات پر کہ کسٹمزافسران کو دوران ©ڈیوٹی موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت ہے یانہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہڑتال کی سزاچیف کلکٹرکو ملی،افسران کو ملی یاپھرٹیکس گذاروں کو جو حکومتی ٹیکس اداکرتے ہیں۔انہوں نے وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کیاہے کہ اس واقعہ کانوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطح پر تحقیقات کے احکامات جاری کریں کیونکہ ان اقدامات سے نہ تواسپیڈمنی ختم ہوئی اورنہ ہی کرپشن کاخاتمہ کیاجاسکاہے۔