پورٹ قاسم کلکٹریٹ :ہیروئن کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیکل کی اسمگلنگ ناکام
کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان کسٹمزنے ایک کامیاب کاروائی کرتے ہوئے شیمپوکے خام مال (کیمیکل )کی آڑ میںملکی تاریخ میں پہلی بار خطرناک اور ممنوعہ کیمیکل ایسیٹک ان ہائیڈرائیڈ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی ہے جس کی مالیت40 کروڑ روپے سے زائد بتائی جاتی ہے، ذرائع نے بتایا کہ مزکورہ کیمیکل بم اورہیروئن کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے جوکہ منظم گروہ نے شیمپوکی تیاری میں استعمال ہونے والا کیمیکل ظاہر کرکے ملک میں اسمگل کرنے کی کوشش کی تھی،ایڈیشنل کلکٹرکسٹمزپورٹ قاسم نے خلیل یوسفانی نے بتایا کہ کلکٹریٹ میں سخت مانیٹرنگ سسٹم کی بدولت مذکورہ مشکوک کنسائمنٹ کی 24 جنوری کو نشاندہی ہوئی تھی پولینڈ سے پشاور کے پتے پر بھیجے گئے اس کنسائمنٹ کے کلیئرنس کے لیے محکمہ کسٹمز میں داخل کردہ متعلقہ بل آف لیڈنگ میں پی سی ٹی کوڈ بھی ظاہر نہیں کیا گیا، پاکستان کسٹمز کی جانب سے اس مشکوک کنسائمنٹ کی 11 یوم سے سخت جانچ پڑتال کوبھانپتے ہوئے کوئی دعویدار سامنے نہیں آیا جس پر 31 جنوری 2018 کوپاکستان کسٹمزکے شعبہ آر اینڈ ڈی نے ٹرمینل آپریٹر اور آزاد سرویئر کی موجودگی میں 20 فٹ کے حامل مزکورہ کنٹینر کی ایگزامنیشن کی تو اس بات کا انکشاف ہوا کہ 700 پلاسٹک کے کینز میں 15 ہزار520 لیٹرانتہائی مہلک کیمیکل ”ایسیٹک ان ہائڈرائیڈ“ موجود ہیں جوہیروئن اوربم بنانے میں استعمال ہوتاہے،حکومتی پالیسی کے تحت مزکورہ کیمیکل درآمدکرنے کی اجازت نہیں ہے جبکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں ایسیٹک انہائڈرائیڈ کیمیکل کی بہت مانگ ہے، کسٹمز حکام نے مذکورہ کنسائمنٹ ضبط کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے اور تحقیقات کا دائرہ کاربڑھاتے ہوئے کسٹمز پورٹ قاسم کلکٹریٹ کی ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی ہے۔