اسٹیشنری مصنوعات پر زیرو ریٹ سیلز ٹیکس بحال کرنے کا فیصلہ
کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت نے اسٹیشنری اشیاءکی قیمت میں کمی کرنے کے لئے اسٹیشنری سیکٹر پر عائد سیلز ٹیکس کو مالی سال 2018-19 میں زیرو ریٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل کی بجٹ تقریر کے مطابق اسٹیشنری اشیاءپر سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ءکے 5 ویں شیڈول کے تحت زیرو ریٹڈ کئے گئے تھے جسے بعد میں فنانس ایکٹ 2016ءکے ذریعہ واپس لے لیا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال کے لئے اسٹیشنری کے لئے زیرو ریٹنگ بحال کرنے کی تجویز ہے تاکہ مقامی اسٹیشنری سیکٹر کو فروغ ملنے اور مقامی اسٹیشنری کی قیمتوں میں کمی لائی جاسکے۔ بجٹ تقریر کے مطابق ذاتی استعمال کے کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور نوٹ بک پر سیلز ٹیکس کی رعایت ہے تاہم کمپیوٹر پارٹس پر سیلز ٹیکس کی رعایت نہیں ہے۔ مقامی طور پر لیپ ٹاپ اور کمپیوٹرز کی اسمگلنگ اور مینوفیکچرنگ کے فروغ کے لئے تجویز ہے کہ ان کی تیاری اور اسمگلنگ میں استعمال ہونے 21 اقسام کے پرزہ جات کی درآمد پر سیلز ٹیکس سے مکمل استثنیٰ دیا جائے۔ ایل این جی کی درآمد پر 3 فیصد کی شرح سے ویلیو ایڈیشن ٹیکس لاگو ہے، اس سیکٹر کو ریلیف دینے کی خاطر تجویز ہے کہ ایل این جی پر 3 فیصد کی شرح سے عائد ویلیو ایڈیشن ٹیکس کو ختم کردیا جائے۔ علاوہ ازیں گیس ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے کیش فلو کے مسائل کے حل کے لئے تجویز ہے کہ ایل این جی کی درآمد اور آر ایل این جی کی سپلائی پر موجود 17 فیصد سیلز ٹیکس کی شرح کو کم کرکے 12 فیصد کیا جائے۔ اسی طرح حکومت نے تمام کھادوں پر عائد سیلز ٹیکس کو 3 فیصد تک کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے غریب طبقہ کو رعایت دینے کی غرض سے استعمال شدہ کپڑے اور جوتوں کی درآمد پر 3 فیصد ویلیو ایڈیشن ٹیکس کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ البتہ حکومت نے غیر رجسٹرڈ افراد کو سپلائی پر مزید سیلز ٹیکس کی شرح کو بڑھا کر 3 فیصد کردیا ہے۔ حکومت نے سگریٹ پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی موجودہ شرح کو بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔