ٹیکس افسران کے صوابدیدی اختیارات ختم
کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ 2018-19 میں ٹیکس پیئرز کو سہولت فراہم کرنے کے لئے تنخواہ دار افراد کے لئے ٹیکس میں رعایت اور ٹیکس افسران کی صوابدیدی اختیارات کو کم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل کی بجٹ تقریر کے مطابق کسی بھی ٹیکس پیئرز کو تین سال میں ایک بار سے زائد آڈٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا جبکہ ان آڈٹ کے انتخاب کو رسک بیسڈ بنا دیا گیا ہے۔ اسی طرح ماضی میں آٹومیٹک اسٹے دیئے جانے پر ٹیکس ادائیگی کو 25 فیصد دینا پڑتا تھا جبکہ اس شرط کو کم کرکے اس ادائیگی کی حد کو 10 فیصد تک کرنے کی تجویز ہے۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ موجودہ قانون کے تحت اے ڈی آر سی کا فیصلہ نہ تو ایف بی آر اور نہ ہی ٹیکس پیئرز کے لئے تسلیم کرنا لازمی ہے لہذا آئندہ مالی سال کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اے ڈی آر سی کے فیصلے کو ٹیکس پیئرز اور ایف بی آر دونوں کے لئے لازمی کردیا جائے اور اے ڈی آر سی میں ایف بی آر کے نمائندوں کے علاوہ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ ججز اور ٹیکس ماہرین شامل کئے جائیں۔ اس وقت سیلز ٹیکس ایکٹ کے تحت کمشنرز اور چیف کمشنرز کے پاس کسی ٹیکس گزار کی جگہ پر اسٹاف تعینات اور سیلز اور پروڈکشن مانیٹر کرنے کا اختیار موجود ہے۔ ان اختیارات کے غلط استعمال کے حوالے سے شکایات سامنے آئی ہیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ اختیارات واپس لئے جارہے ہیں اور اب ان اختیارات کا استعمال صرف ایف بی آر ہی کرے گا۔