ووڈ دبئی انٹرنیشنل جیولری شوپاکستانی جیولری ایکسپورٹ بڑھانے میں معاون ثابت ہوگی
کراچی(اسٹاف رپورٹر) ووڈ دبئی انٹرنیشنل جیولری شوپاکستانی جیولری ایکسپورٹ بڑھانے میں معاون ثابت ہوگی۔ یہ بات ووڈ دبئی انٹرنیشنل جیولری شو کے ڈائریکٹرلوکا ویرینیسی نے پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے بتایا کہ اس بین الاقوامی نمائش میں دنیاکے26ممالک کے500 سے زائد معروف جیولری برانڈز شرکت کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ووڈ دبئی انٹرنیشنل شو میں 60 جیولری مینوفیکچررز شرکت کررہے ہیں۔ ووڈ دبئی میں شرکت سے پاکستانی جیولری مینوفیکچررز کودوہرا فائدہ ہے جس میں پاکستان کی انڈسٹری کوزیورات کی نئی ڈیزائیننگ، جدید مشینری، نئی ٹیکنالوجی اور جدیدرحجان سے آگاہی ملے گی۔ پاکستان کی جیولری انڈسٹری بین الاقوامی سطح پر معیار ڈیزائننگ میں اپنے حریفوں کے ساتھ مسابقت کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔گولڈ اینڈ جمز آرٹ پروموشن کونسل آف پاکستان کے صدر محمد احمد نے کہا کہ ووڈ دبئی انٹرنیشنل جیولری شومیں پاکستانی جیولرز نیٹ ورکنگ کے ذریعے اپنی ایکسپوٹ بڑھاسکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ملک میں سونا مہنگا ہونے سے سونے کے زیورات کی تجارت40 فیصد تک محدود ہوگئی ہے۔ ایس آر او760 کی سخت شرائط کے باعث پاکستان سے سونے کے زیورات کی برآمدات 15 کروڑ روپے تک محدود ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سونے کے زیورات کی ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے ایس آراو262 کی بحالی وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ چند سال قبل ایس آر او 760 کے اجراءسے مقامی سونے کے زیورات کی برآمدات سکڑ گئیں مذکورہ ایس آر او کے تحت سونے کے زیورات کی برآمدات کے حوالے سے سخت شرائط کی وجہ سے جیولرز کی ایک بڑی تعداد نے اپنا کاروبار سمیٹ کر دیگر شعبوں میں اپنے سرمائے کو منتقل کردیاہے۔ گولڈپروموشن کونسل کے زونل چئیرمین محمد صدیق نے کہا کہ اگرجیولری سیکٹر کے لیے ایس آراو262 بحال کردیاگیا تو پاکستان سے سونے کے زیورات کی پہلے سال ہی برآمدات10 گنا بڑھ جائے گی جبکہ سال بہ سال اس شعبے کا برآمدی حجم بتدریج بڑھتا چلاجائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ووڈ دبئی انٹرنیشنل جیولری شو میں گولڈ کونسل کے توسط سے جوجیولری مینوفیکچررز شرکت کی رجسٹریشن حاصل کررہے ہیں انہیں شو میں انٹری رہائش اورٹرانسپورٹیشن کی سہولت مفت فراہم کی جائے گی۔ اس موقع پر آل سندھ صراف ایسوسی ایشن کے صدر حاجی ہارون رشید چاند مطیع اللہ ودیگر بھی موجودتھے۔