ٹریڈ کی سہولت کے لئے پورٹ پر فری ڈیز بڑھانے کا مطالبہ
کراچی (اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹس نے حکومت سے استدعا کی ہے کہ پورٹ پر بغیر چارجز کے 5 دنوں کی سہولت کو بڑھا کر 10 دن تک کردیا جائے تاکہ کاروباری حلقے پر اضافی لاگت کو کم کیا جاسکے۔ ایپکا سپریم کونسل کے چیئرمین ارشد جمال نے وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ کو ایک مراسلہ میں کہا ہے کہ کسٹمز کلیئرنس کے لئے 5 فری دن دیئے جاتے ہیں جوکہ ناکافی ہیں، خاص طور پر اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ کلیئرنس پراسس میں کئی طرح کی مشکلات درپیش ہیں۔ ارشد جمال نے ان دشواریوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پورٹ پر ناکافی جگہ، کسٹمز حکام کی طرف سے تاخیر، مختلف اداروں کی جانب سے کلیئرنس وغیرہ کی وجہ سے کلیئرنس کا 5 دنوں میں ہونا ناممکن ہے۔ موجودہ صورت حال میں اس کو بڑھا کر 10 دنوں تک کردینا چاہئے۔ مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ شپنگ ایجنٹس جہاز کے آنے سے 72 گھنٹے پہلے امپورٹ مینی فیسٹ داخل کردیتے ہیں لیکن اس کے باوجود ڈلیوری لیٹرنہیں دیا جاتا اور جہاز کے آنے کا انتظار کیا جاتا ہے۔ دوسری جانب اگر جہاز رات 12 بجے سے پہلے آجاتا ہے تو تقریبا 2 فری دن ضائع ہوجاتے ہیں۔ ارشد جمال کا کہنا ہے کہ گرین چینل میں محض چند منٹوں میں سامان کی کلیئرنس ہوجاتی ہے جبکہ یلو چینل میں اس کو تقریبا 72 گھنٹے لگتے ہیں اور باقی سامان کی کلیئرنس کے لئے 4 سے 7 دن بھی لگ جاتے ہیں۔ کنٹینرز کی گراﺅنڈنگ کے لئے 8 سے 24 گھنٹے لگتے ہیں جبکہ کسٹمز حکام ایگزامنیشن میں مزید 8 سے 72 گھنٹے ضائع کردیتے ہیں۔ اس کے بعد کسٹمز اسسمنٹ ٹیرف کو مزید 8 سے 72 گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ امپورٹ پالیسی آرڈر کے تحت کئی دوسرے اداروں کی اجازت ضروری ہوتی ہے جس کی وجہ سے کم از کم تین دن مزید لگ جاتے ہیں۔ ارشد جمال نے KPT اور ٹرمینل کے عہدیداروں سے بھی درخواست کی ہے کہ 10 دنوں کے فری ٹائم پر عملدرآمد کروائیں جوکہ پاکستاں کی معیشت کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔