ٹی پی کنسائمنٹ کے ذریعے کی جانے والی چھالیہ کی اسمگلنگ ناکام
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ویسٹ کے شعبہ اے آئی نے ٹی پی کے کنسائمنٹ کے ذریعے ربرسول کی آڑمیں کی جانے والی چھالیہ کی اسمگلنگ کو ناکام بناتے ہوئے ملزمان کے خلاف ایف آئی آرکا اندراج کرلیاہے۔ذرائع کے مطابق کلکٹراپریزمنٹ ویسٹ کو خفیہ اطلاع ملی کے میسرزآئی آرآئی ایس انٹرپرائززکی جانب سے تھائی لینڈسے چھالیہ کا ایک کنسائمنٹ درآمدکیاگیاہے جس کو مس ڈیکلریشن کے ذریعے ملتان ڈرائی پورٹ سے کلیئرکیاجائے گاتاہم کلکٹرکی جانب سے اپریزمنٹ ویسٹ کی جانب سے ایڈیشنل کلکٹرسعیدوٹوکو ہدایت جاری کی گئی کہ ٹی پی کے کنسائمنٹ کی سخت نگرانی کی جائے جس پر ایڈیشنل کلکٹرکی جانب سے ڈپٹی کلکٹرفلک شیرکی سربراہی میں پرنسپل اپریزرعبدالقیوم،اپریزنگ آفیسرعبدالغنی سومرواورمحمداحمدپر مشتمل تشکیل دی جانے والی ٹیم نے مذکورہ کنسائمنٹ پر سخت نگرانی شروع کی لیکن درآمدکنندہ کی جانب سے کنسائمنٹ کی گڈزڈیکلریشن فائل نہیں کی گئی تاہم اپریزمنٹ ویسٹ کے شعبہ آئی بی میں تعینات پرنسپل اپریزرعبدالقیوم،اپریزنگ آفیسرعبدالغنی سومرواورمحمداحمدنے کراچی انٹرنیشنل کنٹینرٹرمینل پرمیسرزآئی آرآئی ایس انٹرپرائززکی جانب سے درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹ کی جانچ پڑتال کی توانکشاف ہواکہ مذکورہ کنسائمنٹ سے25590کلوگرام چھالیہ درآمدکی گئی ہے جبکہ دستاویزات میںربرسول ظاہرکئے گئے تھے جس پر محکمہ کسٹمزنے درآمدکنندہ کے خلاف ایف آئی آردرج کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔محکمہ کسٹمزکی جانب سے درج کی جانے والی ایف آئی آرمیں کہاگیاہے کہ درآمدکنندہ کی جانب سے کنسائمنٹ پر 38لاکھ 29ہزار667روپے کے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری کی گئے جبکہ کنسائمنٹ کی مالیت 83لاکھ 65ہزارروپے ہے۔ابتدائی تحقیقات سے اس امرکابھی انکشاف ہواہے کہ درآمدکنندہ کے پاس نہ توچھالیہ کی درآمدکاکوئی پرمنٹ ہے اورنہ ہی پلانٹ پروٹیکشن کی جانب سے کسی قسم کاکوئی سرٹیفکیٹ دیاگیاہے جس سے کنسائمنٹ کی کلیئرنس عمل میں آتی۔