میرین گروپ اورریلوے کے اشتراک سے نجی شعبے کی دوسری شیڈولڈ فریٹ ٹرین کا افتتاح
کراچی(اسٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کراچی سرکلرریلوے کا قیام موجودہ دور میں نہ ہواتوپھریہ کبھی نہیں بنے گی۔ہم کے سی آرکی بحالی میں کسی کو بیدخل نہیں کریں گے لیکن اگرکسی نے راستہ روکا تو روند کر نکل جائیں گے، جمعہ کومیرین گروپ اورریلوے کے اشتراک سے نجی شعبے کی دوسری شیڈولڈ فریٹ ٹرین کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ فریٹ ٹرینیں کامیابی سے چلیں گی تو مسافرٹرینیں بھی چل سکیں گی اوررواں سال 20فریٹ ٹرینیں چلائیں گے۔وزارت ریلوے اور ریلوے فریٹ ٹرین کا ھیڈ کوارٹرکراچی منتقل کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ یکم فروری سے28فروری تک ٹرین میں رہیں گے اور ورلڈ گنیز بک میں نیا ریکارڈ درج کروائیں گے۔رواں سال20نئی مسافر ٹرینیں چلائیں گے جن میں2وی وی آئی پی ٹرینیں بھی شامل ہیں جومسافروں کوکراچی سے لاہور اور لاہور سے کراچی صرف 8گھنٹوں میں پہنچائیں گی۔وی وی آئی پی ٹرین کا افتتاح23 مارچ کو کیا جائے گا۔ 10سال سے اس ملک میں کمیشن ایجنٹوں نے راج کیا، منسٹر کاکام ٹھیکے داری نہیں۔ریلوے میزائیل بھی تیار کرسکتا ہے لیکن ایک انجن بھی نہ بناسکے۔پاکستان میں اگر ریلوے ٹریک تیار ہونے لگے توپاکستان کی اسٹیل ملیں چل پڑیں گی۔ گزشتہ4ماہ کے دوران ریلوے نے10لاکھ لیٹرآئل کی بچت کی ہے جبکہ مسافروں کی تعداد میں8فیصد کا اضافہ ہواہے۔ سندھ کی عوام سن لے کہ میں سندھ ریلوے جال بچھاونگا۔ کراچی تا پشاور ریلوے کوڈبل کرنے کے ایم ایل ون منصوبہ انقلاب ثابت ہوگا جسپرعمل درآمد کے سلسلے اجلاس ہورہاہےاورکراچی سے پشاور ریلوے کاٹریک ڈبل ہوجائےگا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں فوج کے بعد دوسرا اہم ادارہ ریلوے کاہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت میں ریلوے کو عوامی امنگوں اور خوہشات کے مطابق ڈھالیں گے۔انہوں نے کہا کہ این ایل سی بھی ہماری ٹرینوں پر آنے کو تیار ہے جبکہ دبئی کے2اورایک کراچی کی پارٹیوں نے بھی ریلوے کی شراکتداری سےفریٹ ٹرین چلانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔قبل ازیں میرین گروپ کے سربراہ عاصم صدیقی خطاب کرتےہوئے کہا کہ پاکستان ریلوے اورمیرین گروپ کی دوسری فریٹ ٹرین 75کنٹینرز پر مشتمل کارگو لیکر لاہور کے لیے روانہ ہوئی ہے۔اس فریٹ ٹرین کے ذریعے 1500ٹن درآمدہ ودیگرکارگو کی ترسیل کی جارہی ہے جو36گھنٹوں میں لاہو پہنچے گی۔اس موقع پرعاصم صدیقی نے کہا کہ تاجربرادری کی جانب سے پہلی فریٹ ٹرین کوزبردست پزیرائی ملی ہے اور انکی ریلوے پر اعتماد بھی بحال ہوا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ پہلی فریٹ ٹرین کے ذریعے ایک ماہ کے دوران2300 سے زائد کنٹینرز کی ترسیل ہوئی ہے۔انہوں نے بتایاکہ ریلوےکوشیڈولڈفریٹ ٹرین کے ذریعے سالانہ 70 کروڑ روپے کی آمدنی ہوگی اور فریٹ ٹرینوں کی تعداد بڑھنے سے پاکستان ریلوے کےپڑےہوئے قیمتی اثاثوں کا استعمال ہوگا بلکہ ریلوے کی کارکردگی اور مستعدی بھی بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ اورپاکستان ریلوے کی شراکتداری کے تحت پہلی فریٹ ٹرین بہترین مثال بن گئی ہے۔ ریلوے پر اعتماد بڑھنے سے اب لاہور ودیگر علاقوں کے سرفہرست برآمدکنندگان نے اپنے برآمدی کنسائمنٹس کی بروقت ترسیل کے لیے فریٹ ٹرین کو ترجیح دینا شروع کردی ہے اور میرین گروپ کواب ایکسپورٹ کارگو بھی ملنا شروع ہوگیا ہے۔ اس موقع پر پی آرٹی سی کے سی ای او ظفررانجھا نےخطاب کرتے ہوئے کہاکہ فریٹ ٹرین کے آپریشنل ہونے اور مسافروں کی ڈیمانڈ بڑھنے سے ریلوے ٹریفک میں 30تا35 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور ریلوے ریونیومیں بھی 35فیصد کا اضافہ ہواہے۔
Pakistan Railway and Marine Group of Companies Stated Freight Train