ایس آر او 1125 کا فائدہ اٹھانے والے تمام مینوفیکچررز کا آڈٹ کرنے کے احکامات جاری
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وفاقی ٹیکس محتسب نے ایس آر او 1125 کے ذریعہ کی جانے والی سیلز ٹیکس کی چوری پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو حکم دیا ہے کہ تام مینوفیکچررز جوکہ ایس آر او 1125 کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، ان کا آڈٹ کیا جائے۔ ایس آر او 1125 کے ذریعہ حکومت نے امپورٹرز اور مینوفیکچررز کو سیلز ٹیکس زیرو فیصد شرح کی سہولت فراہم کی ہوئی ہے جس سے فنشڈ پروڈکٹ کی تیاری میں لاگت کم کی جاسکے گی۔ ایف بی آر کی جانب سے اس سہولت کے لئے مینوفیکچررز کا سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے البتہ کچھ کمرشل امپورٹرز اس کا غلط فائدہ اٹھا کر مینوفیکچررز بن کر رجسٹر ہوکر اس سہولت کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ جس سے قومی خزانے کو بڑا نقصان پہنچ چکا ہے۔ مینوفیکچررز کی رجسٹریشن کے لئے ضروری ہے کہ ان لینڈ ریونیو کے افسران خود جاکر جہاں مال کی تیاری ہورہی ہے، اس کی جانچ پڑتال کریں اور رجسٹریشن کی اجازت دیں لیکن کچھ کیسز میں ایسا نہیں کیا گیا۔ وفاقی ٹیکس محتسب نے ان کیسوں میں از خود نوٹس لیتے ہوئے ٹیکس چوری کے واقعات کی تحقیقات کی جس پر یہ فیصلہ جاری کیا گیا۔ وفاقی ٹیکس محتسب نے فیصلہ میں احکامات جاری کئے ہیں کہ ایف بی آر ان تمام مینوفیکچررز کی فیکٹریوں کا خودجاکر معائنہ کریں جنہوں نے ایس آر او 1125 کی سہولت سے فائدہ اٹھایا ہے۔ اور جہاں پر فیکٹریاں موجود نہیں ہیں تو ان لینڈ ریونیو آفسر جن کی ذمہ داری تھی کہ بنفس نفیس خودجاکر معائنہ کریں اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ وفاقی ٹیکس محتسب کے مشاہدہ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جن کمپنیوں کو ان لینڈ ڈپارٹمنٹ نے بلیک لسٹڈ کردیا تھا ان کی کسٹمز میں کلیئرنس ہوگئی۔ وفاقی ٹیکس محتسب نے کسٹمز آٹومیشن اور ریفارم اور پرال کو حکم دیا ہے کہ بلیک لسٹڈ کمپنیوں کو فوری طور پر سسٹم میں لانے کی یقین دہانی کرائیں جبکہ جو کسٹمز حکام اس کلیئرنس میں ملوث پائے گئے ہیں ان کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے۔
federal tax ombudsman