پورٹ قاسم پر اسکریپ کی آڑمیں آٹو پارٹس اسکریپ کے کنسائمنٹ کے 47کنٹینرکلیئرکرنے کی کوشش ناکام
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ پورٹ قاسم نے مس ڈیکلریشن کے ذریعے آٹوپارٹس کی کلیئرنس کو ناکام بناتے ہوئے کنسائمنٹ کی جانچ پڑتال شروع کردی ہے۔ذرائع کے مطابق کلکٹرپورٹ قاسم ممتازکھوسوکوخفیہ اطلاع ملی کہ گرین چینل کے ذریعے کلیئرہونے والے اسکرپ کے کنسائمنٹ میں بڑے پیمانے پر مس ڈیکلریشن کی جارہی ہے جس پر کلکٹرپورٹ قاسم ممتازکھوسونے ایڈیشنل کلکٹراورڈپٹی کلکٹرکو اسکریپ کے کنسائمنٹس کی سخت جانچ پڑتال کی ہدایات جاری کیں تاہم نجی اسٹیل کمپنی کی جانب سے درآمدکئے جانے والے 47کنٹینرزپر مشتمل ریملٹ ایبل اسکرپ کے کنسائمنٹ کی جانچ پڑتال کی تونجی اسٹیل کمپنی کی جانب سے فائل کی جانے والی گڈذڈیکلریشن میں صرف 100کلوگرام آٹوپارٹس اسکریپ ہرکنٹینرمیںظاہرکیا تھاجس کے مطابق 47کنٹینروںمیں 4700کلوگرام آٹوپارٹس اسکرپ موجودہونا تھالیکن ابتدائی 9کنٹینرزکی جانچ پڑتال کے بعد انکشاف ہواکہ مذکورہ کمپنی کی جانب سے درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹ کے9کنٹینرزمیں 900کلوگرام آٹوپارٹس اسکریپ کی بجائے 70ٹن آٹوپارٹس اسکریپ برآمدہواجبکہ ابھی مزید38کنٹینرزکی جانچ پڑتال کا مرحلہ باقی ہے۔ذرائع کے مطابق ریملٹ ایبل اسکرپ پر 17ہزارروپے فی ٹن کے ڈیوٹی وٹیکسزعائد ہوتے ہیںجبکہ آٹوپارٹس اسکریپ پر 52ہزارروپے فی ٹن کے تناسب سے ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی کرناپڑتی ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ نجی اسٹیل کمپنی کو اچھے پروفائل ہونے پر اس کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس گرین چینل کے ذریعے کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے تاہم مزکورہ کمپنی اس ہی سہولت کا ناجائزفائدہ اٹھاتے ہوئے مس ڈیکلریشن کے ذریعے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کررہی تھی۔واضح رہے کہ کلکٹرپورٹ قاسم ممتازکھوسوکی پورٹ قاسم کلکٹریٹ میںتعیناتی کے بعدسے کرپشن کے واقعات میںنمایاںکمی آئی ہے کیونکہ کلکٹرپورٹ قاسم ممتازکھوسو کرپشن کے خلاف فوری اقدامات اٹھاتے ہیں۔
Misdecleration in Scrap Consignment