ایف بی آر کا تاجروں کیخلاف 30 ستمبر تک کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایف بی آر اور تاجروں کے درمیان ٹیکس امور پر مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں،شناختی کارڈ کی شرط 30ستمبر تک موخرکر دی گئی ہے ،مر کزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چودھری،انجمن تاجران پاکستان کے صدر اجمل بلوچ، نعیم میر اورتمام تاجردھڑوں کے نمائندے مذاکرات میں شریک ہوئے ۔چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی،چیف وہیپ پی ٹی آئی عامر ڈوگر اور ممبر پالیسی سے مذاکرات کئے گئے ،قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے چیف وہیپ نے مذاکرات کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر تاجروں کے خلاف تیس ستمبر تک کوئی کارروائی نہیں کریگا، ایف بی آر تاجروں کے ساتھ مل بیٹھ کر فکسڈ ٹیکس اسکیم کو حتمی شکل دینے پر رضامند ہوگئی ہے ،اورتاجروں کے تحفظات دور اور تمام مسائل حل کرنے پر اتفاق کیا گیا،تاجروں نے ملک گیر شٹر ڈاون ہڑتال کی کال واپس لے لی۔ ایف بی آر نے 30ستمبر تک تاجروں کے خلاف شناختی کارڈ دکھانے پرحاصل ہونے والی معلومات کے تحت کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ایف بی آر کے مطابق ملاقات میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ تاجروں کے خلاف انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 اور سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 اور فنانس ایکٹ 2019کے تحت شناختی کارڈ دکھانے پر حاصل ہونے والی معلومات پر 30ستمبر 2019تک کوئی بھی تادیبی کارروائی نہیں ہو گی ۔چیئر مین ایف بی آر نے کہا ہے تاجر تنظیموں کے ساتھ چھوٹے دکانداروں کے لئے بنائی جانے والی اسکیم کو حتمی شکل دینے کیلئے مزید مشاورت ہو گی ۔ اجمل بلوچ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں،مذاکرات میں تمام تاجر گروپوں کے نمائندوں نے شرکت کی ۔ ہمارے جائز مطالبات تسلیم کئے جائیں،ایف بی آر تاجروں کی مشاورت سے ٹیکس امور طے کریگا۔محمد کاشف چودھری نے کہا مذاکر ت میں طے کیا گیا کہ تاجر برادری سے ہول سیلر،ریٹیلر کیلئے ٹرن اوور کی بجا ئے شرح منافع پر ٹیکس وصول کیا جائے گا ۔