ایف آئی اے نے سابق ڈی جی کسٹمزانٹیلی جنس اوردیگرافسران کے خلاف تحقیقات کاآغازکردیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی لاہورنے سابق ڈائریکٹرجنرل شوکت علی اوردیگرافسران کے خلاف اختیارات کاغلط استعمال اورقومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام پر تحقیقات کاآغازکردیاہے۔ذرائع کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی لاہورکی جانب سے ڈائریکٹرجنرل کسٹمزانٹیلی جنس زاہد کھوکھرکو مکتوب ارسال کئے گئے ہیںجس میں کہاگیاہے کہ سابق ڈائریکٹرجنرل شوکت علی کے خلاف اختیارات کا غلط استعمال کرنے ،پراپرٹی بنانے اورقومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کی شکایات موصول ہوئی ہیںجس پر ایف آئی اے لاہورنے سابق ڈائریکٹرجنرل شوکت علی،،سپرنٹنڈنٹ عبدالرزاق سمیجو،انٹیلی جنس آفیسرلیاقت علی کانسٹیبل مشتاق احمدسنگارا،انسپکٹر محمدشفیق،رحمت اللہ ضان،سپرنٹنڈنٹ طاہراقبال،ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمدانور،سپرنٹنڈنٹ محمدظہور، انسپکٹرماجدشاہ، ہیڈکانسٹیبل لال خان،ایف سی ماشوق اختر،ہیڈکانسٹیبل مقصوداقبال،انسپکٹرذوالفقارڈوگر، نسپکٹرمحمدظفر،سیدارشادعلی شاہ،سپنرنٹنڈنٹ محمدرفیق،ایف سی کوئٹہ بزمحمد، محمدواصل، محمدانصر، ڈرائیورمحمدعاشق، انسپکٹرخواجہ ضیائ، انسپکٹرعرفان غنی اورانسپکٹراکمل ہاشمی کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں اس سلسلے میں ایف آئی اے کی جانب سے ڈائریکٹرجنرل کسٹمزانٹیلی جنس کودرخواست کی ہے کہ وہ مذکورہ افسران کی بتادلوں ،ظاہرکئے گئے اثاثوں اوربیرون ملک جانے کے لئے دی گئیاین اوسی کا ریکارڈفراہم کریں جبکہ ایف آئی اے کی جانب سے ارسال کئے گئے مکتوب میںیہ بھی کہاگیاہے کہ سپرنٹنڈنٹ وقارچیمہ،زہدرضابخاری سمیت دیگرافسران کو سروس سے برخسات ہونے کے باوجود کیش ریواڈکیوں دیاگیاہے اس کی بھی وجوہات بتائی جائیں۔
FIA started Inquiry Against Ex-DG Custom Intelligence and other Officer and Official