ایف بی آرنے درآمدی اشیاءکو بینک گارنٹی پر کلیئرنس کی اجازت دیدی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)فیڈرل بورڈآف ریونیونے انکم ٹیکس ریٹ میں ترمیم کی وجہ سے پھنسے ہوئے کنسائمنٹس کو بینک گارنٹی کی عوض کسٹمزکلیئرنس کی اجازت دیدی ہے۔ایف بی آرکے گذشتہ روزجاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق انکم ٹیکس آرڈینینش 2001میں 12ویں شیڈول کی شمولیت سے کئی درآمدی اشیاءکی کلاسیفی کیشن کے مسائل سامنے آئے ہیں جس کی وجہ سے کنسائمنٹس کلیئرنس رک گئی ہے۔فنانس ایکٹ2020کے ذریعے انک ٹیکس آرڈینینس 2001میں 12ویں شیڈول متعارف کروایاگیاہے جس کے ذریعے انکم ٹیکس شرح ایک فیصد،دوفیصداور5.5فیصدہے جوکہ بالترتیب پارٹ1،پارٹ2اورپارٹ3پرعائدہونگے۔پارٹ1اورپارٹ2میں تواشیاءکے نام ظاہرکردیئے گئے ہیں البتہ پارٹ3میں اشیاءکے نام نہیں دیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے درآمد کنندگان نے ایف بی آرسے درآمدی اشیاءکی کلاسی فیکشن کی درخواست کی ہے ۔ایف بی آرنے کسٹمزحکام کو ہدایت جب تک کلاسی فکیشن کے مسائل حل نہیں ہوجاتے ان رکے ہوئے کنسائمنٹس کو بینک گارنٹی یاپے آرڈرکے بدلے کلیئرنس کی اجازت دیدیں۔