گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں نوٹیفکیشن جاری کئے بغیر توسیع
کراچی (اسٹاف رپورٹر) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ آخری تاریخ تک ریکارڈ انکم ٹیکس گوشوارے داخل کئے گئے ہیں اور فائلنگ کے دوران پہلی مرتبہ سب سے زیادہ انکم ٹیکس حاصل کیا گیا ہے۔ آخری تاریخ تک تقریبا18 لاکھ انکم ٹیکس گوشوارے داخل کئے گئے اور تقریبا” 22 ارب کا انکم ٹیکس جمع ہوا۔ پچھلے سال اس عرصہ میں 17 لاکھ 30 ہزار انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے جبکہ 13.5 ارب روپے انکم ٹیکس حاصل ہوا۔ اس لحاظ سے 4 فیصد زائد انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے اور 63 فیصد زائد ٹیکس اکھٹا ہوا۔ حکومت نے 8 دسمبر 2020 کے بعد مزید تاریخ میں توسیع نہیں کی جس کا بنیادی سبب ٹیکس گزاروں کا آخری تاریخ پر اعتماد بحال کرنا ہے تاکہ ٹیکس ڈسپلن کو پروان چڑھایا جا سکے۔ تاہم ٹیکس گزاروں کی سہولت کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ ان اقدامات میں چیف کمشنرز آئی آر کی طرف سے قانون کے تحت ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں فراخدلانہ توسیع، آن لائن طریقے سے توسیع حاصل کرنے کی درخواست کے ساتھ دستی درخواست کی بھی اجازت، ٹیکس ایڈوائزرز کو ایک درخواست پر کئی ٹیکس گزاروں کو توسیع کی سہولت اور چیف کمشنرز کی طرف سے دستی درخواستوں کی وصولی اور حدود کی نشاندہی کے لئے خصوصی ڈیسک کی تشکیل شامل ہیں۔ ان اٹھائے گئے اقدامات کی بدولت بہت سے ٹیکس گزاروں نے توسیع کے لئے درخواستیں جمع کرا دی ہیں جن کو تاریخ میں توسیع دی جا رہی ہے۔ اندازے کے مطابق 3 لاکھ ٹیکس گزاروں نے توسیع کے لئے درخواست دے دی ہے جن کو اگر شامل کیا جائے تو گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد 21 لاکھ تک بڑھ جائے گی جو کہ پچھلے سال اسی عرصہ کے لحاظ سے 21 فیصد زائد گوشوارے بنتے ہیں۔ ایف بی آر نے وضاحت کی ہے کہ فائلنگ ایک جاری پراسیس ہے۔ پچھلے سال 30 جون 2020 تک گوشوارے جمع ہونے کا موازنہ مزید گوشوارے جمع ہونے کے بعد 30 جون 2021 سے کرنا زیادہ موزوں ہو گا۔ ایف بی آر ٹیکس گزاروں کے مصمم ارادوں اور ملک بھر کے ٹیکس بار کے ممبران کا شکر گزار ہے جن کی وجہ سے ریکارڈ گوشوارے اور انکم ٹیکس حاصل ہوا۔ کامیابی کے یہ اعداد ظاہر کرتے ہیں کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ ٹیکس نظام پر ٹیکس گزاروں کے اعتماد کو فروغ دینے کا باعث بنے گا۔ایف بی آر نے مزید یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ ٹیکس گوشوارے نہ جمع کرانے اور توسیع کی درخواست بھی نہ دینے والوں کے خلاف موثر ایکشن کا آغاز بھی کر دیا جائے۔ ایف بی آر کو یہ کامیابی چیئرمین ایف بی آر، ممبران ایف بی آر ، تمام فیلڈ دفاتر اور آئی ٹی کی نئی ٹیم کی محنت اور بے لوث لگن کے باعث حاصل ہوئی ہے۔ایف بی آر وزیراعظم کے ویثرن کے مطابق تمام پراسیس کو آٹومیشن میں تبدیل کرنے کی کوشش میں ہمہ وقت کوشاں ہے۔ ایف بی آر کی یہ کارکردگی وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ اورمعاون خصوصی برائے ریونیو کی سپورٹ اور راہ نمائی سے حاصل ہوئی ہے۔