کسٹمزاپیلٹ ٹربیونل میں ممبران کی عدم تعیناتی کے باعث ہزاروں کیسزالتواء کا شکار
کراچی(اسٹاف رپورٹر)کسٹمزاپیلٹ ٹربیونل میں ستمبر2020سے ممبران کی عدم تعیناتی کے باعث کسٹمزکی جانب سے بنائے جانے والے ہزاروں کیس التواءکا شکارہیں اورتاہم گذشتہ تین ماہ سے زائد کاعرصہ گذرنے کے باوجودکیسوںکی سماعت نہ ہونے کے باعث تاجروں کو شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ذرائع کے مطابق کسٹمزاپیلٹ ٹربیونل میں چھ ممبران تعینات ہوتے ہیںجن میں سے تین ممبران ایف بی آرکی جانب سے جبکہ تین جوڈیشل ممبران ہوتے ہیں جو محکمہ کسٹمزکی جانب سے بنائے جانے والے کیسوںکی سماعت کرتے ہیں اوران کے فیصلے سناتے ہیں لیکن 5ستمبر2020سے تاحال کسٹمزاپیلٹ ٹربیونل میں ممبران کی تعیناتی نہیں کی گئی جس سے ہزاروں کیسوں کی سماعت التواءکاشکارہے۔ذرائع نے بتایاکہ متاثرہ تاجروں اوروکلاءکی جانب سے کسٹمزاپیلٹ ٹربیونل میں ممبران کی تعیناتی کے لئے پٹیشن بھی دائرکی گئی ہے اس کی سماعت بھی نہیں ہوئی ہے علاوہ ازیں وزارت قانون کو بھی ممبران کی تعیناتی کے لئے نوٹس کااجراءکیاگیاہے لیکن وزارت قانون نے بھی کسٹمزاپیلٹ ٹربیونل میں ممبران کی تعیناتی کے لئے کوئی دلچسپی ظاہرنہیں کی جس کے باعث تاجروں کا اپنے کیسوں کے فیصلے کے لئے شدیدمشکلات کاسامناکرناپڑرہاہے۔