کراچی کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن نے ایف بی آرکوبجٹ تجاویزپیش کردیں
کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی کسٹمزایجنٹس ایسو سی ایشن کی جانب سے بجٹ تجاویزایف بی آرکو ارسال کردی گئی ہیں جس میں ٹریڈ کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے کسٹمزایکٹ میں ترامیم کرنے کا کہا گیا ہے۔ کراچی کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری محمودالحسن اعوان نے کہاکہ ایف بی آرکودی جانے والی بجٹ تجاویزکسٹمزقوانین میں تبدیلی لائی جائے تاکہ ٹریڈزکو درپیش مشکلات میں کمی لائی جاسکے۔ ایسوسی ایشن کی جانب سے تجاویزمیں کہاگیاہے کہ کسٹمزایکٹ کی شق 22کے تحت برآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس مختلف وجوہات کے باعث واپس آنے والے برآمدی کنسائمنٹ پر ٹیکسوں کی چھوٹ کے ساتھ انکم ٹیکس کی چھوٹ بھی دی جائے اوران کنسائمنٹس کا دورانیہ دوسال کیاجائے تاکہ کارروباری لاگت میں کمی آسکے اوربرآمدات میں اضافہ ہوجوکہ موجودہ حکومت کا مقصدبھی ہے۔بجٹ تجاویز میں اس بات پر بھی زوردیاگیاہے کہ کسٹمزایکٹ کی شق 32کے تحت ہونے والی ریکوری کو 20ہزارسے بڑھا کر 3لاکھ روپے کیاجائے۔ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری نے کہاکہ کسٹمزایکٹ کی شق79کے پیرا1میں ترمیم کرکے درآمدی کنسائمنٹس کے وزن اورلیب ٹیسٹ کے لئے سیمپل نکالنے کی اجازت دی جائے،کسٹمزایکٹ کی شق 81کے تحت کلیئرکئے جانے والے کنسائمنٹس پر بطورسیکورٹی جمع کئے جانے والے پے آرڈرکے ساتھ ساتھ ڈیفینس سیونگ سرٹیفکیٹ بھی جمع کروانے کی اجازت دی جائے ،کسٹمزایکٹ کی شق 203کے تحت قوانین کا اطلاق کیاجائے تاکہ محکمہ کسٹمزٹرمینل پر آزادانہ اپنی ذمہ داریاں نبھاسکے۔انہوں نے مزید کہاکہ مختلف وجوہات کے باعث بنائے جانے ولے کیسوں کا فیصلہ ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ کی جانب سے 90دن کے بجائے15دن میں کیاجائے ،محکمہ کسٹمزکی جانب سے ایس آراو490کے تحت درآمدی کنسائمنٹس کا وزن پانچ فیصدسے زائد ہونے پر کنٹراونشن بنادی جاتی ہے جس کی وجہ سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس تاخیرکا شکارہوتی ہے اس لئے ہماری تجویزہے کہ اس کو پانچ فیصدسے بڑھا کر 10 فیصد کیا جائے۔