ایٹمی مواد کی غیر قانونی آمدورفت کی روک تھام کے لیے نیشنل نیوکلیئر ڈیٹکشن آرکیٹکچرکاادارہ قائم
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ایٹمی مواد کی غیر قانونی آمدورفت کی روک تھام کے لیے حکومت نے نیشنل نیوکلیئر ڈیٹکشن آرکیٹکچرنامی ادارہ قائم کردیا۔ ڈائریکٹرٹرانزٹ ٹریڈ ڈاکٹر رحمت اللہ وسترو نے نجی ٹرمینل اورکراچی ایئرپورٹ پرجدیدا سکینرزنصب کرنے کے لئے کے حوالے سے نجی ٹرمینلزسے معاہدے کی تقریب کے بعد میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہاکہ نیشنل نیوکلیئر ڈیٹکشن آرکیٹکچر کے قیام کا مقصد وسط ایشیائی ریاستوں سے تجارت کھلنے کے بعد غیر قانونی کی آمد ورفت اور بھارت کے منفی پروپیگنڈوں کا سدباب کرنا ہے۔ ایٹمی مواد کو روکنے کے لیے داخلی وخارجی راستوں پر ا سکینرز کے ساتھ ریڈیو پورٹل مانیٹرز نصب کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ قبل ازیں ا سکینرز سے متعلق معاہدے کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ کراچی لاہور اسلام آباد کے ہوائی اڈوں اور کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم پر جدید ا سکینرز نصب کیے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں ساﺅتھ ایشیاپاکستان ٹرمینل (ایس اے پی ٹی) اور ائیرپورٹ پر رواں سال اکتوبر تک ا سکینرز نصب کردیئے جائیں گے۔ جدید ا سکینرز نصب کرنے سے درآمدی وبرآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے وقت کی بچت کے ساتھ اسمگلنگ کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔ مذکورہ ا سکینرز نصب کرنے کے نتیجے میں درآمدی وبرآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس کا وقت پانچ دن سے کم ہو کر گھنٹوںمیں آجائے گی جبکہ نصب کئے جانے والے جدید ا سکینرز فی گھنٹہ 120سے 150کنٹینرز کی اسکینگ کی استعداد رکھتاہے۔ ا سکینرز نصب ہونے کے بعد تمام کنٹینرز اسکین کیے جائیں گے اور اسکین کا امیج سینٹرل ڈیٹاروم میں جمع ہوگا اوردرآمدکنندہ کی جانب سے فائل کی جانے والی گڈزڈیکلریشن اورا سکینرسے حاصل کی جانے والی تصاویرکا جائزہ لیاجائے گا اگردونوں چیزیں یکساںہوں گی توکنسائمنٹس کی کلیئرنس کردی جائے گی بصورت دیگرکنسائمنٹس کی ایگزامینشن کی جائے گی۔