پی آئی سی ٹی اورایس اے پی ٹی پر کسٹمزافسران نے اپنانیاقانون بنالیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستا ن انٹرنیشنل کنٹینرزٹرمینل اورساﺅتھ ایشیاءپاک ٹرمینل پر کسٹمزافسران کی جانب سے درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں مشکلات پیداکرنے سے درآمدکنندگان میں شدید اضطراب کی لہرپائی جارہی ہے۔ذرائع نے بتایاکہ پیکنگ میں درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس کا وزن پیکنگ کے بغیرکرکے ڈیوٹی وٹیکسزکی وصولی کی جاتی ہے لیکن پی آئی سی ٹی اورایس اے پی ٹی پر درآمد ہونے والے کنسائمنٹس پر پیکنگ کے وزن کے ساتھ ڈیوٹی وٹیکسزکی وصولی کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے باعث درآمدہونے والے ایسے سارے کنسائمنٹس کی کلیئرنس روک گئی ہے اوردرآمدکنندگان پر اضافی ڈیمرج ڈیٹینشن کی ادائیگیوں کا بوجھ بھی بڑھ رہاہے۔ذرائع نے بتایاکہ کسٹمزافسران درآمدکنندگان کوباربار پریشان کرنے کے لئے اپنی مرضی کا قانون لے آتے ہیں جس سے درآمدکنندگان کو اپنے کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں شدیدمشکلات پیش آتی ہیں۔ذرائع کا کہناہے کہ قانون کے مطابق کسی بھی کنسائمنٹس پر پیکنگ کے وزن شامل کرکے ڈیوٹی وٹیکسزکی وصولی نہیں کی جاتی اوریہ درآمدکنندگان کو بنیادی حق بھی ہے لیکن مذکورہ ٹرمینلزپر تعینات کسٹمزافسران اپنی مرضی سے کنسائمنٹس پر پیکنگ کے وزن کے ساتھ ڈیوٹی وٹیکسزکی وصولی کرناچاہتے ہیں۔اس ضمن میں کراچی کسٹمزایجنٹس ایسوسی یشن کے صدرندیم کامل سے رابطہ کیاگیاتوانہوںنے کہاکہ ہمیں اس سلسلے میں کافی شکایات موصول ہوئی ہیں جس پر عمل درآمدکیاجارہاہے اورامیدہے جلد ہی اس مسئلہ کو حل کرلیاجائے گا۔