ایٹمی اثاثوں کی روک تھام کیلئے ایف بی آر میں ادارہ قائم
کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت نے جوہری اثاثوں و فضلہ سمیت ایٹمی توانائی سے متعلق دیگر کسی بھی قسم کے مواد کی ممکنہ اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے ڈائریکٹریٹ جنرل نیشنل نیوکلیئر ڈیٹکشن آرکیٹکچرکو فعال کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ادارے کا ہیڈ آفس اسلام آباد میں ہوگا جبکہ کراچی، لاہو، پشاور اور کوئٹہ میں ابتدائی طور پر ڈائریکٹریٹ نیشنل نیوکلیئر ڈیٹکشن آرکیٹکچر کے نام سے چار علاقائی دفاتر قائم کیے گئے ہیں اور ڈی جی این این اے براہ راست چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو رپورٹ کرے گا جبکہ علاقائی دفاتر ڈی جی نیشنل نیوکلیئر ڈیٹکشن آرکیٹکچر کو رپورٹ کریں گے۔ علاوہ ازیں ایف بی آر نے ڈی جی این این اے اور اسکے ماتحت اداروں کی جوریزڈکشن اور افسران کے اختیارات کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ ایف بی آر کے سینئر افسر نے بتایا کہ ڈی جی این این اے کا قیام فنانس ایکٹ 2022 کے تحت عمل میں لایا گیا ہے اور اسی قانون میں بتایا گیا تھا کہ اس ڈائریکٹریٹ جنرل کے قیام اور آپریشنل کرنے سے متعلق ایف بی آر گزٹ نوٹی فکیشن کے زریعے جوریزڈکشن و اختیارات کا تعین کرے گا۔نوٹی فکیشن کے مطابق ایٹمی توانائی سے متعلق تمام بین الاقوامی معاہدوں، ٹریٹیز، کنونشنز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے ساتھ اس بارے میں تمام مقامی قوانین، رولز اور پروسیجرز پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنانا ڈائریکٹوریٹ جنرل آف نیشنل نیوکلیئر ڈیٹکشن آرکیٹکچر کی ذمہ داری ہوگی۔ اس کے علاوہ ڈی جی این این اے ہی ملک بھر میں قائم علاقائی ڈائریکٹوریٹ کو سپر وائز اور مانیٹر کرے گا۔