اسٹیٹ بینک آف کا برآمدات کی وصولی میں تاخیر پر برآمد کنندگان کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر) مرکزی بینک نے ایک سرکلر جاری کر کے زرمبادلہ میں مجاز ڈیلرز کے صدور اور چیف ایگزیکٹوز کو آگاہ کیا کہ اسٹیٹ بینک نے ضروری کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسٹیٹ بینک نے بینکوں اور مجاز ڈیلرز کی توجہ فارن ایکسچینج (ایف ای) مینول کے باب 12 کے پیرا 33 کی طرف مبذول کرائی، جو برآمدی رقم کی وصولی میں عدم وصولی یا تاخیر سے متعلق معاملات کو نمٹانے کا طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔”بروقت برآمدات کی وصولی کو یقینی بنانے کے لیے، ان تمام برآمدی معاملات میں ضروری کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جہاں ایف ای مینول کے باب 12 کے پیرا 6 میں بیان کردہ مقررہ مدت کے اندر مکمل برآمدی رقم وصول نہیں کی گئی ہے۔” اسٹیٹ بینک نے مزید کہا۔اس کے مطابق، پیرا 33، ایف ای مینول کے باب 12 کے بعد ایک نیا پیرا 33A داخل کیا گیا ہے،ایسے معاملات میں جہاں برآمدی آمدنی (مکمل یا جزوی طور پر) مقررہ مدت کے بعد حاصل ہو جاتی ہے، مجازڈیلر برآمدی رقم کوپاکستان روپے میں تبدیل کرنے کے وقت جن طریقہ کار کو اپنائے گا اس میںمجازڈیلر وصولی کی تاریخ کواسٹیٹ بینک کی طرف سے شائع کردہ وزنی اوسط خریداری کی شرح کا موازنہ اسی شرح سے کرے گا جواسٹیٹ بینک نے مقررہ مدت کے آخری دن شائع کیا تھا، رعایتی مدت کے اضافے کے بعد، اگر کوئی ہو۔شرح-A کی شرح-B سے زیادہ ہونے کی صورت میں،مجازڈیلر برآمدی آمدنی کو شرح-A میں تبدیل کرے گا، لیکن برآمدی آمدنی کو شرح-B پر برآمد کنندہ کو ادا کرے گا اور فرق کی رقم ان کے ذریعے کھولے گئے الگ اکاو¿نٹ میں رکھے گا۔مجازڈیلر کے ذریعے جمع کیے گئے ایسے تمام اختلافات کے بارے میں ایک متفقہ بیان مجاز ڈیلرز کے ہیڈ/پرنسپل آفسز کے ذریعے ڈائریکٹر، فارن ایکسچینج آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کو ہفتہ وار بنیادوں پر مقررہ فارمیٹ کے مطابق جمع کرایا جائے گا۔ایف ای او ڈی، ایس بی پی- بی ایس سی برآمدی رقم کی وصولی میں تاخیر کے حوالے سے فارن ایکسچینج ایڈجوڈکیشن ڈیپارٹمنٹ (ایف ای اے ڈی) کو شکایت درج کرے گا۔مجازڈیلر مذکورہ فرق کو، جیسا کہ اوپر واضح کیا گیا ہے،اسٹیٹ بینک کے پاس جمع کرائے گا یا اسے برآمد کنندہ کو واپس کرے گا، جیسا کہ فارنس ایکسچینج مجازڈیلر نے فیصلہ کیا ہے۔ برآمدی بلوں/ برآمدی وصولیوں کے معاملات میں لاگو نہیں ہوں گی جو برآمد کنندہ کے ذریعہ مجازڈیلر کو رعایت دی گئی ہیںکہ ہدایات 1 مارچ 2023 سے نافذ العمل ہوں گی۔