کسٹمزانٹیلی جنس نے جعلی اسسٹنٹ ڈائریکٹرآئی اینڈآئی کو گرفتارکرلیا
لاہور(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی اسسٹنٹ ڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی جنس کو گرفتارکرکے عدالت سے ریمانڈحاصل کرلیاہے۔تفصیلات کے مطابق کسٹمزانٹیلی جنس لاہورنے ایک مصدقہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ کسٹمز انٹیلی جنس لاہور کا خفیہ رجسٹریشن نمبر LWN-8569 (سبز رنگ کی پلیٹ) والی ایک اسمگل شدہ ٹویوٹا پیرئس کار لاہور کے گردونواح میں چل رہی ہے جس پر کسٹمز انٹیلی جنس، لاہور کے انسداد اسمگلنگ ونگ نے انٹیلی جنس کی بنیاد پر ٹارگٹڈ آپریشن کیا اور راوی موٹر ویز ٹول پلازہ، لاہور کے قریب سے مذکورہ گاڑی کو گرفتار کر لیا،ممنوعہ گاڑی کا مالک علی احسن ولد محمد مکی سے کسٹمز انٹیلی جنس کے جعلی لیٹر ہیڈز بھی برآمدہوئے تھے۔ ملزم علی احسن مبینہ طور پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر کسٹمز کے طور پر اسمگل شدہ گاڑیوں پر سبز رنگ کی جعلی رجسٹریشن پلیٹس استعمال کرکے قانون نافذ کرنے والے مختلف اداروں کو دھوکہ دے رہا تھا۔ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے اسمگل شدہ گاڑی کے قبضے کرلی گئی ہے جبکہ کسٹم کی خصوصی عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے۔ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس کا اسمگل شدہ گاڑیوں کا کاروبار کرنے والے ایک منظم گروہ سے گہرا گٹھ جوڑ ہے اور اس میں ملوث مزید ملزمان کی گرفتاری اور ریکیٹ کا پردہ فاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ ضبط شدہ گاڑی کی مالیت 50 لاکھ روپے ہے۔ سیکشن 420 اور پی پی سی کی دیگر متعلقہ دفعات کے تحت دھوکہ دہی، دھوکہ دہی اور جعلی نمبر اور دستاویزات کے استعمال کے لیے پولیس میں ایک الگ شکایت بھی درج کی جا رہی ہے۔اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل جناب فیض احمد چدھڑ نے ایسے مذموم عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ اس سے قبل کسٹمز انٹیلی جنس لاہور نے خودکو کسٹمزانٹیلی جنس آفیسرزاورانسپکٹر کرنے والے متعدد ملزمان کو گرفتار کیا تھا اور یہ گرفتاری بھی اسی پالیسی کا تسلسل ہے۔