بینکوں سے کیش نکالنے پر ود ہولڈنگ ٹیکس متعارف کرادیا
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر)حکومت کی جانب سے پیش کئے جانے والے والی وفاقی بجٹ 2023-24میں بینکوں سے نقد رقم نکالنے پر ودہولڈنگ ٹیکس نافذ کر دیا ہے۔ تاہم، یہ ٹیکس صرف ان افراد پر لاگو ہوگا جو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ (اے ٹی ایل) میں درج نہیں ہیں۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال 2023-24 کا وفاقی بجٹ پیش کرتے ہوئے اس ٹیکس کے نفاذ کا اعلان معیشت کو باقاعدہ بنانے کے لیے ایک اہم اقدام کے طور پر کیا۔اس کے نتیجے میں ایک دن میں 50,000 روپے سے زیادہ کیش نکالنے والے افراد پر 0.6 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیا جائے گا۔وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اس بات پر زور دیا کہ اس اقدام کا مقصد افراد کو اے ٹی ایل میں شامل ہونے اور ان کے مالیاتی لین دین کی دستاویزات میں حصہ ڈالنے کی ترغیب دینا ہے۔نتیجتاً، نقدی نکالنے پر ودہولڈنگ ٹیکس صرف ان لوگوں پر لاگو ہوگا جواے ٹی ایل پر ظاہر نہیں ہوتے۔یہ اقدام مالیاتی لین دین میں شفافیت اور جوابدہی کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے، جس سے کاروبار چلانے کے لیے نقد رقم کے استعمال کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ایسے افراد کو اے ٹی ایل کا حصہ بننے کی ترغیب دے کر، حکومت کا مقصد ٹیکس کی تعمیل کے کلچر کو فروغ دینا اور رسمی معیشت کو مضبوط کرنا ہے۔بینکوں سے نقد رقم نکالنے پر ود ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ معیشت کو دستاویزی شکل دینے اور ٹیکس کی بنیاد کو بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ یہ افراد کو فعال ٹیکس دہندگان بننے کی ترغیب دیتا ہے، جو پاکستان کی مجموعی اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈالتا ہے۔