جعلی آئی فارم کے ذریعے سولرپینل کے کنسائمنٹ کی کلیئرنس بے نقاب
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ نے جعلی آئی فارم کے ذریعے سولرپینل کے کنسائمنٹ کی کلیئرنس بے نقاب کرتے ہوئے درآمدکنندہ میسرزظفرانٹرنیشنل کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔ذرائع کے مطابق مذکورہ درآمدکنندہ کی جانب سے سولرپینل کے کنسائمنٹ کی گڈزڈیکلریشن فائل کی گئی جس کے ساتھ دبئی اسلامک بینک کاایک مکتوب اسکین کیاگیاجس کی بنیادپر کنسائمنٹ کی کلیئرنس عمل میں آئی ،تاہم محکمہ کسٹمزنے جب بینک کی جانب سے لکھے جانے والے مکتوب کی تصدیق کی توبینک سے مکتوب کے اجراءسے لاتعلقی کا اظہارکی۔ درآمد کنندہ نے جعلی دستاویزات جمع کروا کر کسٹم حکام کو دھوکہ دیا اور جعلی لیٹر کی بنیاد پر سامان کلیئر کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ذرائع کے مطابق ایم سی سی اپریزمنٹ ایسٹ کو ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ، کراچی کی جانب سے ایک خط بھی موصول ہوا، جس میں انہیں متنبہ کیا گیا کہ درآمد کنندہ سولر پینلز کی درآمد کے لیے اپنے این ٹی این نمبر کے بجائے ایک ڈمی این ٹی این نمبر5217810-6 استعمال کر رہا ہے۔ محکمہ کسٹمزکی جانب سے تحقیقات کے بعد اس امرکی بھی تصدیق ہوئی ہے کہ درآمدکنندہ کادفترظاہرکئے جانے والے ایڈریس پر موجودنہیں ہے۔ایم سی سی اپریزمنٹ ایسٹ نے معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کے لیے درآمد کنندہ اور ان کے ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ درآمد کنندہ کو دھوکہ دہی، فراڈ، جعلسازی، غلط بیانی اور ٹیکس چوری کے الزامات کا سامنا ہے۔ کسٹم حکام نے درآمدی سامان بھی قبضے میں لے لیا ہے اور چوری شدہ ٹیکس اور ڈیوٹیز کی وصولی کے لیے قانونی کارروائی شروع کر دی ہے۔