کسٹمزانٹیلی جنس کراچی، کروڑوں روپے کی منی لانڈنگ بے نقاب
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس کراچی نے 9کروڑسے زائد مالیت کی منی لانڈرنگ بے نقاب کرتے ہوئے منی لانڈرنگ میں ملوث 12 درآمدکنندگان اور6کلیئرنگ ایجنٹس کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس کراچی کو خفیہ اطلاع کی روشنی میں ڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی جنس انجینئرحبیب احمدنے متعدددرآمدکنندگان کی جانب سے پاکستان کسٹمزٹیرف کے چیپٹر99کا غلط استعمال کرکے ڈیوٹی وٹیکسزکی سہولت کا ناجائز فائدہ اٹھاکرکروڑوں روپے مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری کی گئی ہے جس پر ڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی جنس نے چیپٹر99کے تحت کلیئرکئے جانے والے کنسائمنٹس کے ڈیٹاکی جانچ پڑتال کی گئی اس امرکی نشاندہی ہوئی کہ بارہ (12) مختلف درآمد کنندگان میں شامل میسرز بہاولپوراسٹیل ملز،میسرزبشیرسنزفینسی لائٹ، میسرزایس ایس ایسوسی ایٹس،میسرزسپریم آئل سروسز،میسرزیونین ٹریڈرز، میسرزاحمدمیڈکس، میسرزحازانٹرنیشنل،میسرزداﺅدانٹرنیشنل،میسرزورٹیکس میڈیکل ،میسرزموسیٰ ٹریڈنگ، میسرزماس اسٹیل فرنس نے چھ کلیئرنگ ایجنٹس میسرزسی اینڈایف سلوشن،میسرززلفی انٹرنیشنل ، میسرز مانیاانٹرپرائزز، میسرزپرائیم بزنس کارپوریشن،میسرزکوالٹی کسٹمزبروکرز،میسرزوسٹاامپکس،میسرزتوحیدبرادرز،کے ساتھ مل کر 20 کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی گئی ہے جس میں پاکستان کسٹمز ٹیرف کے چیپٹر 99 سے استثنیٰ حاصل کیا گیا تھا جبکہ کنسائمنٹس کی ادائیگی کے لئے حوالہ ہنڈی کا استعمال کرکے منی لانڈرنگ کی گئی۔اس حقیقت کی روشنی میں 20 شناخت شدہ جی ڈی میں کسٹمز کو الیکٹرانک امپورٹ فارم نہیں دیا گیا تھا اورادائیگی کے لئے غیرقانونی راستہ استعمال کرکے زرمبادلہ بھیجاگیاتھااس سلسلے میں مذکورہ درآمدکنندگان کو کسٹمز ایکٹ 1969 کے سیکشن 26 کے تحت نوٹس بھیجے گئے جس میں ان سے درخواست کی گئی کہ وہ قانونی طریقے سے ادائیگی کے بارے میں معلومات فراہم کریں جس کے ذریعے انہوں نے غیر ملکی کرنسی بیرون ملک بھیجی تھی جبکہ درآمدکنندگان کی جانب سے زرمبادلہ ملک سے باہر منتقل کرنے کا کوئی ثبوت پیش نہیںکیاگیا۔دستاویزات کے مطابق 12درآمدکنندگان نے غیر قانونی طریقوں سے مجموعی طور پر3لاکھ36ہزار737 امریکی ڈالر منتقل کئے۔واضح رہے کہ کسٹمزٹیرف کے چیپٹر99کا استعمال کرکے این جی اوز،ہسپتال اوردیگرخیراتی ادارے کنسائمنٹس درآمدکرتے ہیں جنھیں ڈیوٹی وٹیکسزکی چھوٹ ہوتی ہے لیکن مذکورہ بالا درآمدکنندگان نے کلیرئنگ ایجنٹس کے ساتھ مل کر منظم طریقے سے الیکٹرنکس امپورٹ فارم کی ضرورت سے گریز کیااورچیپٹر 99 کی استثنیٰ کی سہولت ناجائزفائدہ اٹھاکر20 کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی اورقومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایاگیا۔