ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس محکمہ کسٹمزمیں ضم کرنے کا فیصلہ
کراچی(اسٹاف رپورٹر)حکومت نے ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس کاادارہ بندکرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس میں بندعنوانی کی خبروں کے باعث حکومت نے کسٹمزانٹیلی جنس کے ادارے کو محکمہ کسٹمزمیں ضم کرکے ڈائریکٹوریٹ میں تعینات افسران کو محکمہ کسٹمزاوردیگراداروں میں تقرریاں کی جائیں گی ،کسٹمزانٹیلی جنس کے محکمہ کسٹمزمیں ضم ہونے کے بعد پرانفورسمنٹ کلکٹریٹ کا شعبہ اینٹی اسمگلنگ ملک بھرمیں انسداداسمگلنگ کی کارروائیوں کو سرانجام دے گا۔ذرائع نے بتایاکہ کسٹمزانٹیلی جنس کو محکمہ کسٹمزمیں ضم کرنے کے لئے تیزی سے کا م کیاجارہااورآنے والے چند ماہ میں ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس کی سرگرمیوں کو بندکردیاجائے گااس سلسلے میں ایف بی آرنے ایک تفصیلی رپورٹ تیارکرلی ہے جو حکومتی اعلیٰ حکام کو ارسال کردیاجائے گی۔ واضح رہے کہ پاکستان کسٹمز سروس (پی سی ایس) کے ایک سینئر افسر نثار احمد نے آئی اینڈ آئی کے موجودہ ڈائریکٹر جنرل علی رضا پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔نثاراحمدنے دعویٰ کیاتھاکہ ڈائریکٹرجنرل علی رضا محکمہ کے اندر ایک کرپٹ نیٹ ورک کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔ ڈائریکٹرفیلڈکی تشکیل کی قیادات کرتاہے اور ڈائریکٹوریٹ کے اندر کام کی تقسیم اور تبادلوں کی نگرانی کرتا ہے۔ تاہم، یہ الزام ہے کہ ڈی جی علی رضا ہنجرا نے اس ڈھانچے کو نظرانداز کیا، اپنی ٹیمیں تشکیل دیں اور ڈائریکٹرز کوایسے اہلکاروں کے کوتعینات کرنے پر مجبورکیاگیاجو کہ ڈی جی کے قریبی ہیں،یہ افراد، جنہیں “ٹھیکیدار” کہا جاتا ہے، مبینہ طور پر غیر قانونی سرگرمیوں سے آنکھیں چراتے ہوئے درآمد کنندگان، تاجروں اور کلیئرنگ ایجنٹس سے رشوت وصول کرکے ڈی جی کے لیے تقریباً دس کروڑ روپے ماہانہ کماتے ہیں۔ یہ ا سکیمیں کوئٹہ، ملتان، کراچی، سکھر اور گوادر میں چل رہی ہیں۔