کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کا انفرانسٹرکچرتبدیل کردیاگیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایف بی آر نے ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کے اسٹرکچر میں تبدیلی کر دی ہے۔نئے اسٹرکچر کے بعد روالپنڈی، ملتان، حیدراباد اور گوادر میں ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کے دفاتر کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ میں باقی ڈائریکٹوریٹ کام کرتے رہیں گے،ایف بی آر میں ریفارمز کے نام پر تبدیلی کا عمل تیزی سے جاری ہے، انفورسمنٹ کے بعد ڈائریکٹوریٹ آف کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کے انفراسٹریکچر میں تبدیلی کردی گئی ہے،ایف بی آرکی جانب سے جاری کردہ مکتوب میں ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کو آگاہ کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسٹمز انٹیلی جنس کے افسران کسی بھی کنسائمنٹ کو ویبوک میں بلاک یا ڈی بلاک نہیں کرسکیں گے یا تو انہیں اس حوالے سے ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس کے ذریعے ممبر کسٹمز کو یا ڈی جی انفورسمنٹ کو آگاہ کیا جائے گا۔کسٹمز انٹیلی جنس کے انفراسٹریکچر کی تبدیلی سے آنے والے دنوں میں نفری کو بھی محدود کیا جائے گا اور کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن مانیٹرنگ تک ہی محدود ہوگی۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین کی زیر صدارت 11 اکتوبر کو ہونے والی ایک میٹنگ میں، بورڈ ان کونسل نے فیصلہ کیا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل انفورسمنٹ کے تمام کام بند کر دے گا، بشمول انسداد سمگلنگ آپریشنز اورجی ڈی کی بلاکنگ/ڈی بلاکنگ، سوائے ‘اسٹنگ آپریشنزکے جو ممبر کسٹمز (آپریشنز) کی منظوری سے کیے جائیں گے۔ایف بی آرکی جانب سے جاری کردہ آرڈمیں کہاگیاہے کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل کے گوداموں کو ڈائریکٹر جنرل (انفورسمنٹ) کے نئے دفتر میں منتقل کر دیا جائے گا۔ نئے چارٹر آف فنکشنز کے تحت راولپنڈی، ملتان، حیدرآباد اور گوادر کے ڈائریکٹوریٹ بند کر دیے جائیں گے۔، ڈائریکٹوریٹ جنرل کو متعدد کاموں کو مخصوص ٹائم لائنز کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ان میں 12 نومبر 2024 تک تمام موجودہ گوداموں کا ذخیرہ ، 7 نومبر 2024 تک دفتری عمارتوں اور اثاثوں کی حالت کی اطلاع دینا، تمام موجودہ قانونی مقدمات کی فہرست مہیاکرناہے اور 12 نومبر 2024 تک فعال تحقیقات، اور عملے کی فائلوں کی مکمل انوینٹری فراہم کرنا شامل ہے جبکہ 31 اکتوبر 2024 تک ملک بھرکے تمام ڈائریکٹوریٹ دفاترمیں موجود افرادی قوت کی تفصیلات مہیاکرنا شامل ہے ، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن حساس ایجنسیوں کی طرح کام کرتا نظر آئے گا۔ آئی اینڈ آئی کے چار ڈائریکٹوریٹ بشمول حیدرآباد، خضدار، راولپنڈی اور ملتان کو ختم کر دیا جائے گا، جبکہ کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ میں باقی ڈائریکٹوریٹ کام کرتے رہیں گے۔