Breaking NewsEham Khabar

پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ، جعلی کپنی کا ایکسپورٹ فیسی لیٹیشن اسکیم کا استعمال ،کروڑوں کی ٹیکس چوری میں ملوث کمپنی کے خلا ف مقدمہ درج

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹور ریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ (پی سی اے) ساو¿تھ نے مالی سال کے ایک اہم کیس کی نشاندہی کرتے ہوئے دھوکہ دہی میں ملوث میسرز فضل ربی انٹرپرائززکے مالکان میں شامل فاروق رشید،ہارون رشید،عامرعلی بھٹی ،عمیرعلی کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔مذکورہ کمپنی نہ صرف جعلی ہے بلکہ اس کو کوئی وجودہی نہیں ہے اس نے کامیابی کے ساتھ ایکسپورٹ فیسی لیٹیشن اسکیم کی اجازت حاصل کرکے قومی خزانے کوکروڑوں روپے نقصان پہنچایاہے۔پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی ٹیم نے اس حوالے سے ایک خفیہ اطلاع کے بعد یہ تحقیقات شروع کیں۔جس میں اس امرکی نشاندہی کی کہ مذکورہ انٹرپرائز کی کی جانب سے ای ایف ایس کی سہولت کا غلط استعمال کیاجارہاہے جس پر آڈٹ ٹیم نے فوری طور پرکارروائی کرتے ہوئے مذکورہ کمپنی کے مقامات کا دورہ کیا۔ تاہم، ان کی تحقیقات انکشاف ہوا کہ کمپنی کی جانب سے دیئے گئے پتوں پرمیسرز فضل ربی انٹرپرائزز کا کبھی وجود نہیں تھا۔ درآمدکنندہ کے رجسٹریشن پروفائل کی مزید جانچ پڑتال سے پتہ چلا کہ ادارے نے اپنے نیشنل ٹیکس نمبر پر کراچی کا ایک بوگس پتہ درج کرایا اوردھوکہ دہی کرتے ہوئے کسٹمزکلکٹریٹ سے ایکسپورٹ فیسی لیٹیشن اسکیم کی سہولت حاصل کی گئی۔پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ساﺅتھ کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آرمیں کہاگیاہے کہ ویبوک سسٹم کے ڈیٹاکی جانچ پڑتال کے دوران اس امرکی نشاندہی ہوئی ہے کہ میسرزفصل ربی انٹرپرائززنے ایکسپورٹ فیسی لیٹیشن اسکیم کی سہولت حاصل کرنے کے بعد سے اب تک ایک کنسائمنٹ بھی ایکسپورٹ نہیں کیاگیا،ڈیٹاکی جانچ پڑتال سے معلوم ہواہے کہ کمپنی کی جانب سے مالی سال کے دوران 20کروڑ80لاکھ مالیت کے ماربل اسٹون کروڈکے76کنسائمنٹس ایکسپورٹ فیسی لیٹیشن اسکیم کے تحت 14کروڑسے زائد کے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری کی گئی جبکہ جعلسازی کرنے والے ادارے کے انکم ٹیکس گوشواروں میں انتہائی ناقص ہونے کی نشاندہی کی گئی اور20کروڑ80لاکھ روپے کی غیر قانونی رقوم بیرون ملک منتقل کیں۔ ڈائریکٹرجنرل پوسٹ کلیئرنس آڈٹ چوہدری ذوالفقار علی اور ڈائریکٹر پی سی اے ساو¿تھ شیراز احمد کی قیادت میںپی سی اے کی ٹیموں نے اس وسیع گھوٹالے کو بے نقاب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پی سی اے ساو¿تھ نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں ۔ایکسپورٹ فیسی لیٹیشن اسکیم کے نظام کے وسیع پیمانے پر غلط استعمال کے حوالے سے خدشات بڑھ رہے ہیں، جو جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ان پیشرفتوں کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور اس کے لیے پرعزم ہے کہ ای ایف ایس اسکیم کے غلط استعمال کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے ایف بی آر نے کوششیں تیز کر دی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button