فیس لیس کسٹمزاسسمنٹ سسٹم سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں نمایاں بہتری آئی ہے، چیف کلکٹرجمیل ناصر
کراچی(اسٹاف رپورٹر)کسٹمز آپریشنز کو جدید بنانے کی جانب ایک بڑی پیش رفت میں، پاکستان کسٹمز اپنے نئے فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم کے ذریعے 2025 کے اوائل تک کارگو کلیئرنس کے اوقات کو تین دن سے کم کر کے 24 گھنٹے کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔ساو¿تھ ایشیا پاکستان ٹرمینل پر ایک پریس کانفرنس کے دوران چیف کلکٹر آف اپریزمنٹ جمیل ناصر نے 15 دسمبر کو سسٹم کے آغاز کے بعد سے نمایاں بہتری کے متعلق بتایا۔ انہوں نے بتایاکہ پروسیسنگ کا اوسط وقت پہلے ہی پانچ دن سے کم کر کے تین دن کر دیا گیا ہے، جس میں مزید کمی متوقع ہے۔چیف کلکٹرجمیل ناصرنے بتایاکہ نویوم کے اندرفیس لیس کسٹمزاسسٹمنٹ سسٹم سے 5500جی ڈیزکلیئرہوئی ہیںیہ سسٹم مکمل طورپر کام کررہاہے ،اس نظام نے جو اب کراچی کے چاروں اپریزمنٹ کلکٹریٹس میں کام کر رہا ہے، ڈرامائی طور پر دستاویزات کی کارروائی کو ہموار کر دیا ہے۔ دستاویز کی تصدیق کے تقاضوں میں خاطر خواہ کمی آئی ہے، صرف 370 گڈز ڈیکلریشنز کو اضافی دستاویزات کی ضرورت پڑی ہے، جب کہ نظام کے عمل درآمد سے پہلے ہفتے میں یہ تعداد 2,000 تھی۔ کنسائمنٹس کی ایگزمنیشن کے تقاضوں کو بھی5فیصدسے کم کر کےایک فیصد کردیا گیا ہے۔چیف کلکٹرنے بتایاکہ نئے نظام کے تحت محصولات کی وصولی میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اپریزمنٹ ساو¿تھ کلکٹریٹس نے روپے ریکارڈ کیے ہیں۔ دسمبر کے پہلے 23 دنوں کے لیے کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 61ارب20کروڑ روپے سے نمایاں اضافہ ہواہے جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران46ارب60کروڑروپے کے محصولا ت وصول ہوئے تھے۔چیف کلکٹرنے وضاحت کی کہ سسٹم سختی سے ‘فرسٹ ان فرسٹ آو¿ٹ’ کے اصول پر کام کرتا ہے۔ “جبکہ یہ جائز کاروباروں کے لیے تیز تر پروسیسنگ کو یقینی بناتا ہے، جبکہ غیر ضروری اثر و رسوخ کے مواقع کو بھی ختم کرتا ہے۔نئے نظام کو سپورٹ کرنے کے لیے، ایس اے پی ٹی میں سینٹرل اپریزنگ یونٹ نے اپنے کام کے اوقات میں توسیع کر دی ہے، افسران صبح 9 بجے سے رات 9 بجے تک، اور کبھی کبھار آدھی رات تک ترسیل کی بروقت کلیئرنس کو یقینی بنانے رہے ہیں،جدید کاری کا یہ اقدام پاکستان کی تجارتی کارکردگی کو بڑھانے کی کوششوں میں ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتا ہے جبکہ مضبوط محصولات کی وصولی کو برقرار رکھتے ہوئے اور نظام میں ممکنہ بدعنوانی کو کم کرنا ہے۔